سچ خبریں:فلسطینی قیدی خضر عدنان نے صیہونی جیل میں مسلسل 58 دن کی بھوک ہڑتال کے بعد اپنی وصیت لکھی۔
شہاب نیوز ایجسنی کی ویب سائٹ کے مطابق، فلسطین قیدیوں کے نگراں کلب نے کہا ہے کہ کہ جہاد اسلامی تحریک کے رہنماؤں میں سے ایک خضر عدنان جو صیہونی جیل میں ہیں، نے مسلسل 58 دن کی بھوک ہڑتال کے بعد وصیت لکھی۔
یاد رہے کہ گزشتہ برسوں میں صہیونیوں کے ہاتھوں بغیر کسی وجہ کے گرفتار کیے جانے اور بھوک ہڑتال کرکے انہیں کو اپنی رہائی کے مجبور کرنے والے شیخ خضر عدنان کی وصیت کے کچھ حصےدرج ذیل ہیں:
– کیونکہ میں شہادت کے قریب پہنچ چکا ہوں لہذا اپنی وصیت لکھنا میرا حق ہے، میں یہ الفاظ ایسی حالت میں لکھ رہا ہوں کہ میرے جسم کی چربی اور گوشت پگھل چکا ہے، میری ہڈیاں کمزور ہوگئی ہیں اور میری جسمانی قوت ختم ہوگئی ہے۔
– میری شریک حیات! میں تمہیں اور اپنے بچوں کو خدا سے ڈرنے کی نصیحت کرتا ہوں اور اس کی مضبوط رسی کو پکڑے رہنے نیز اس کے فضل و کرم کی امید کرنے کی وصیت کرتا ہوں، سچ بولنا اور رشتہ داروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنا، نماز اور زکوٰۃ ادا کرنا اور خدا اور اس کے حقوق کا احترام کرنا نیز یہ یاد رکھنا کہ فلسطین کا بہترین گھر شہداء کا گھر ہے۔
– میرے خاندان والو! میں آپ لوگوں سلام اور محبت کے ساتھ یہ وصیت کرتا ہوں اور مجھے اللہ کی رحمت پر بھروسہ ہے، خدا اور اس کے وعدے اس کے بندوں کے قریب ہیں ،غاصبوں کے ہاتھوں کچھ بھی ہو جائے آپ کو مایوس نہیں ہونا چاہیے، خدا کی فتح و نصرت قریب ہے، تمام شہداء کے اہل خانہ ، قیدیوں، آزادی ہونے والوں اور انقلابیوں کو میرا سلام کہیے گا۔