سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ریڈیو نے اعلان کیا کہ اس حکومت کے پولیس ہیڈ کوارٹر نے صیہونی آباد کاروں کے خلاف فلسطینیوں کے حملوں کے امکان کے بارے میں انتباہات کو تیز کیا۔
خاص طور پر یہودیوں کی تعطیلات کے موقع پر ان آباد کاروں سے کہا ہے کہ وہ اپنے آپ کو ہتھیاروں سے لیس کریں، خاص طور پر مقبوضہ بیت المقدس میں۔
اس رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے چینل 13 نے اس مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ فوج میں نئے آپریشن کے امکان کے بارے میں خبردار کرنے والوں کی تعداد بالخصوص قدس جنین اور نابلس میں 50 تک پہنچ گئی ہے۔
ایک اور خبر میں عبرانی اخبار Ha’aretz نے رپورٹ کیا ہے کہ قابض حکومت کی فوج نے ہیبرون میں گیس بموں اور پلاسٹک کی گولیوں سے فائر کرنے کے لیے ریموٹ کنٹرول جنگی نظام کو تعینات کیا ہے۔
اسی دوران سائد الکانی کے اہل خانہ نے نابلس میں آج صبح صہیونیوں کے ہاتھوں گولی چلنے والے نوجوان فلسطینی کی لاش کو دفن کر دیا۔
اس کے علاوہ صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع جبالیہ کیمپ کے رہائشی 59 سالہ فلسطینی عادل عبدالمعطی کو 20 سال کی اسیری کے بعد رہا کردیا۔ اس حکومت نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں خانیونس میں رہنے والے 43 سالہ فلسطینی علیان ابراہیم کو بھی 19 سال کی اسیری کے بعد رہا کیا۔
فلسطینی ذرائع نے صیہونی حکومت کے زیر حراست 30 فلسطینی اسیران کی بھوک ہڑتال شروع کرنے کا اعلان بھی کیا ہے تاکہ ان کی انتظامی حراست کے خلاف اظہار خیال کیا جا سکے۔ ان ذرائع نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے فوجیوں نے مسجد الاقصی پر تقریباً 350 صیہونی آبادکاروں کے دھاوے کے بعد المغربہ دروازے کو بند کر دیا۔ مسجد الاقصیٰ کے خطیب شیخ عکرمہ صبری نے بھی اس مسجد کو صیہونیوں کے حملے سے بچانے کے لیے فلسطینیوں کی بڑی تعداد میں موجودگی پر زور دیا۔