سچ خبریں:انصار کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے نائب عبدالقدوس الشہری نے کہا کہ اگر اسرائیل نے اپنے حملے اور جارحیت بند نہ کی تو خطے میں افراتفری پھیلے گی اور یہ صورتحال علاقائی یا عالمی جنگ میں بدل سکتی ہے۔
انصار اللہ کے اس عہدیدار نے تاکید کی کہ واشنگٹن کو معلوم ہونا چاہیے کہ زمینی اور میدان میں حالات اور تمام توازن بدل چکے ہیں اور فلسطینی آج مزاحمت کی طاقت رکھتے ہیں اور مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
الشہری نے اسپوتنک عربی خبر رساں ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے مزاحمتی محور کے ارادوں اور طاقت کے بارے میں شکوک و شبہات سے متعلق سوال کے جواب میں کہا: بہت سی بڑی میدانی تحریکیں چل رہی ہیں لیکن امریکہ ہمیشہ اپنے مخالفین کے اقدامات کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ یا بہت سے شعبوں میں دشمن۔ عرب دنیا میں بڑے انتظامات ہیں جن کا مشاہدہ ہم جلد ہی مشرق وسطیٰ میں کریں گے۔ لہٰذا امریکہ اور اسرائیل غنڈہ گردی بند کریں اور اس کا اعادہ نہ کریں۔ فلسطینیوں کی زمینیں انہیں واپس کی جائیں اور وہ اس ملک کے مالک ہوں تاکہ انہیں محصور زمین پر حکومت کرنے اور اپنے فیصلے کرنے کا حق حاصل ہو۔
انہوں نے یمن کی طرف سے فلسطینی کاز کی حمایت کے حوالے سے امریکہ کے ممکنہ رد عمل کے بارے میں کہا: عرب ممالک اور خطے کے خلاف امریکی دھمکیاں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے واشنگٹن اپنی تمام مادی اور روحانی سہولیات کے ساتھ صیہونی حکومت کی حمایت کر رہا ہے اور امریکی دھمکیوں کے نتیجے میں وہ ہمیں فلسطین کے بنیادی مقصد کی حمایت کی کوششوں سے کبھی نہیں روک سکے گا۔
دوسری جانب یمنی فوج نے ایک نیا بیان جاری کیا ہے جس میں اس نے فلسطینی قوم کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت کے مکمل خاتمے تک مقبوضہ علاقوں کے خلاف فوجی کارروائیوں کو جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن کی مسلح فوج نے گذشتہ چند گھنٹوں میں مقبوضہ فلسطین کے گہرے کئی اہداف کی طرف بڑی تعداد میں ڈرونز داغے جو اپنے اہداف تک پہنچ گئے۔
اس بیان میں تاکید کی گئی کہ یمنی مسلح فوج مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت اور یمنی عوام کے مطالبات کے جواب میں اور اسرائیلی جارحیت کے مکمل خاتمے تک اپنی فوجی کارروائیاں جاری رکھیں گی۔