سچ خبریں:صیہونی عبوری حکومت کو مغربی امداد میں اضافے اور غزہ کی پٹی پر حکومت کے مجرمانہ حملوں کی حمایت کے درمیان، یورپی یونین نے سیاسی حل تک پہنچنے کی ضرورت پر بات کی۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے اہلکار جوزپ بوریل، جو دیگر مغربی رہنماؤں کی طرح فلسطینیوں پر صیہونی دہشت گرد حکومت کے حملوں کی حمایت کرتے ہیں، نے آج پیر کو کہا کہ ہمیں سیاسی حل تلاش کرنا چاہیے، لیکن ترجیح غزہ کی مدد کرنا ہے۔
یورپی یونین کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں داخل ہونے سے قبل برل نے وضاحت کی کہ ہم غزہ کی صورتحال اور انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے اپنی ترجیحات پر بات کریں گے۔
اے ایف پی کے مطابق انہوں نے کہا کہ اسپتالوں کے آپریشن کے لیے درکار ایندھن اور سامان غزہ کی پٹی میں لایا جانا چاہیے، انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں ان معصوم فلسطینیوں کے بارے میں سوچنا چاہیے جو اس لیے مارے جاتے ہیں کہ وہ شکار ہیں۔
صیہونی دہشت گرد حکومت کے خلاف مزاحمتی تحریک حماس کی طرف سے 7 اکتوبر کو الاقصیٰ طوفانی کارروائی کے آغاز کے بعد، جس کے نتیجے میں کم از کم 1500 صیہونی ہلاک اور 5000 کے قریب زخمی ہو گئے تھے، قابض قدس حکومت کی کابینہ نے غزہ کی پٹی پر بڑے پیمانے پر حملے شروع کرنے کا حکم جاری کیا۔
تل ابیب کے جنگی وزیر، یوو گالانٹ نے غزہ کی پٹی کے خلاف ہر طرح کی ناکہ بندی کا حکم دیا، جس میں کسی بھی خوراک، ادویات، ایندھن، بجلی اور یہاں تک کہ پانی کے علاقے میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی۔
فلسطینی وزارت صحت کے اعدادوشمار کے مطابق غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں عوام کے خلاف صیہونی حکومت کی جامع جارحیت کے متاثرین کی تعداد تقریباً 5 ہزار شہداء اور 14 ہزار سے زائد زخمی ہو گئی ہے۔