سچ خبریں: غزہ کی پٹی میں فلسطینی اتھارٹی کے انفارمیشن آفس نے ایک بیان میں تاکید کی ہے کہ صیہونی قابض فوج نے النصیرات کیمپ میں ایک نئے جرم کا ارتکاب کیا ہے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں فلسطینی حکومت کے انفارمیشن آفس نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ صیہونی قابض فوج نے گذشتہ رات غزہ کے مرکز میں واقع النصیرات کیمپ کے مغرب میں طباطیبی خاندان کے گھر پر بمباری کرکے ایک نئے جرم کا ارتکاب کر کے 36 افراد کو شہید کیا جن میں زیادہ تر بچے اور کچھ حاملہ خواتین تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: ماہ رمضان میں غزہ کے خلاف صیہونی حملوں میں شدت
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض فوج نے گزشتہ رات 12 سے زائد گھروں پر بمباری کی اور فلسطینی خواتین اور بچوں کی نسل کشی کے ایک مکمل جرم کا ارتکاب کیا۔
غزہ حکومت کے انفارمیشن آفس نے امریکی حکومت، عالمی برادری اور قابض حکومت کو غزہ میں فلسطینی شہریوں کے خلاف جرائم میں اضافے اور اس جنگ نیز نسل کشی کے نتائج کے لیے مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا۔
مزید پڑھیں: غزہ میں صیہونی زمینی فوج پر کیا بیت رہی ہے؟
مذکورہ دفتر نے دنیا کے تمام آزاد ممالک کو 162 روزہ جنگ کے بعد فلسطینی قوم کی نسل کشی روکنے کے لیے صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالنے کی دعوت بھی دی۔