سچ خبریں:اقوام متحدہ کے ایک سینئر عہدیدار سے ملاقات میں شیخ الازہر شیخ احمد الطیب نے اس بات پر زور دیا کہ عصری دنیا کے لوگوں کی زندگیوں سے مذہبی اور اخلاقی اقدار کو ہٹانے کے بحران کی ذمہ دار مغربی تہذیب ہے۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق مصر کی الازہر یونیورسٹی کے مفتی اعظم شیخ احمد الطیب نے قاہرہ میں اقوام متحدہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل اور تہذیبوں کے مکالمے کے لیے اعلیٰ نمائندے میگوئل موراتینوس سے ملاقات کی اور مشاورت مشترکہ تعاون کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر کی۔
موراتینوس کے ساتھ اپنی ملاقات میں شیخ الازہر نے مختلف مذاہب، ثقافتوں اور تہذیبوں کے ماننے والوں کے ساتھ مکالمے کے لیے الازہر کے خیرمقدم پر زور دیا۔
احمد الطیب نے کہا کہ دنیا کو اس وقت ایک انتہائی پیچیدہ بحران کا سامنا ہے جو لوگوں کی زندگیوں سے مذہبی اور اخلاقی اقدار کو ختم کرنے کا بحران ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بحران کے نتائج نہ صرف اس کے تخلیق کاروں کو متاثر کرتے ہیں بلکہ اس میں مشرق اور مغرب کی پوری انسانیت شامل ہے، یہ بحران ان تمام تنازعات اور جنگوں کی بنیاد ہے جن کا ہماری دنیا آج سامنا کر رہی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ عصر حاضر کے انسان کے المیے میں مغربی تہذیب کا سب سے بڑا حصہ ہے کیونکہ اس کا مقصد مذہب کو ختم کرنا اور اسے لوگوں کی زندگیوں سے ہٹانا ہے نیز اس کی توجہ انسانی خواہشات کی تسکین اور مادیت پسندانہ سوچ کو فروغ دینے پر مرکوز ہے۔
شیخ الازہر نے آج کے دور میں لوگوں کے دکھوں اور تکالیف کے بارے میں بھی بات کی جن میں خوراک اور ادویات کی کمی اور موسمیاتی تبدیلی کے بحران سے لے کر سماجی بحرانوں تک جن کا مقصد خاندان کو تباہ کرنا، غیر ازدواجی تعلقات پھیلانا اور دنیا پر غیر معمولی ثقافتوں کو مسلط کرنا شامل ہے۔
ملاقات کے اختتام پر شیخ احمد الطیب نے کہا کہ آج دنیا کا ایک حصہ دوسرے حصے کو ماضی کی استعماری شکلوں سے زیادہ مضبوط اور خطرناک انداز میں استعمار کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے اعلیٰ نمائندے نے بھائی چارے اور عالمی امن کی اقدار کو عام کرنے کے لیے شیخ الازہر کی کوششوں کو بھی سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ انہیں اقوام متحدہ اور الازہر کے درمیان تعلقات پر فخر ہے۔