سچ خبریں:عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے کہا کہ ترک فوج اور PKK دونوں کو عراق سے نکل جانا چاہیے اور اس ملک کی سرحدوں سے باہر اپنے مسائل حل کرنا چاہیے۔
عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے شمالی عراق کے صوبہ دوہوک میں ایک پہاڑی تفریحی مقام پر ترکی کے حالیہ حملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ شمالی عراق پر حالیہ توپ خانے کے حملے میں 9 افراد شہید اور 31 زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ اس حملے میں 155mm کی توپوں کے چار گولے نشانے پر لگے، جائے وقوعہ سے فوجی ماہرین کی رپورٹس اور تحقیقات، استعمال شدہ فوجی سازوسامان اور توپوں کے گولے مارنے کے جغرافیائی محل وقوع سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ اس حملے کا ذمہ دار ترکی ہے نیز ترکی نے باضابطہ طور پر ہم سے اس واقعے کے بارے میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنانے کی درخواست نہیں کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عراق جنگ میں نہیں جائے گا ، اسے اس کی کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہم جنگ پر یقین نہیں رکھتے، ہم سمجھتے ہیں کہ ترکی کے ساتھ تعلقات مفید اور دونوں ممالک کی سرزمین اور عوام کے باہمی احترام پر مبنی ہونے چاہئے لیکن حالیہ حملے کے حوالے سے ہم سفارتی اقدامات کریں گے اور سلامتی کونسل میں شکایت درج کرانے کی کوشش کریں گے،عراقی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس عمل کو شروع کر دیا ہے، اس حوالے سے سیاسی میدان میں ہم سے جو ہو سکا وہ کریں گے۔