سچ خبریں:ایک عراقی سکیورٹی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی حملہ آور صوبہ الانبار کے ایک مغربی علاقے کی وسیع پیمانے پر نقل و حرکت کر رہے ہیں تاکہ اس صوبے میں اپنا دوسرا اڈہ بنایا جا سکے۔
المعلومہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی قابض فوج الانبار کے مغرب میں واقع الدیثہ الجزیرہ کے شمالی علاقے کی وسیع پیمانے پر نگرانی کر رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ امریکی حملہ آوروں کے ان انٹیلی جنس اقدامات کا مقصد عین الاسد ایئر بیس کے بعد الانبار میں دوسرے فوجی اڈے کی تعمیر کی بنیاد رکھنا ہے۔
اس سکیورٹی ذریعہ نے انکشاف کیا کہ اس علاقے کو تیل اور گیس کے وسیع فیلڈز اور دیگر بارودی سرنگوں کی موجودگی کی بنیاد پر فوجی اڈے کی تعمیر کے لیے منتخب کیا گیا ہے، انہوں نے واضح کیا کہ الحدیثہ کا علاقہ عراق کے مکمل طور پر محفوظ علاقوں میں سے ہے ،یہاں طویل عرصے سے کوئی دہشت گردانہ کارروائی نہیں دیکھی گئی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی عراقی ذرائع نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ امریکی حملہ آور نہ صرف عراق سے نکلنے کا سوچ رہے ہیں بلکہ عین الاسد اڈے کے اردگرد کی زمین خرید کر اس بیس کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ عراقی سلامتی کے امور کے ماہر "عقیل الطائی” نے کچھ عرصہ قبل اس بات پر زور دیا تھا کہ اس ملک میں امریکی فوجیوں کی مسلسل موجودگی کا مقصد واشنگٹن کے مفادات اور دہشت گردی کی حمایت بھی ہے۔