سچ خبریں:عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر دو دن سے لگاتار حملے ہورہے ہیں، کل رات بھی عین الاسد پر5 راکٹ داغے گئے۔
عراقی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق عین الاسد فوجی اڈے پر راکٹوں سے حملے کے صرف چند گھنٹے بعد ڈرون حملہ بھی کیا گیا جس کے بعدیہاں خطرے کا الارم بج اٹھا،رپورٹ کے مطابق عین الاسد فوجی اڈے پر حملوں کے بعد سی ریم «C-Ram» اور پیٹریاٹ اینٹی میزائل سسٹم فعال ہو گیا۔
رپورٹ کے مطابق قاصم الجبارین نامی گروہ نے حملے کی ذمہ داری قبول کی، یادرہے کہ عراقی پارلیمنٹ میں غیرملکی فوجیوں کو ملک سے باہر نکالنے کا بل پاس ہونے کے بعد بھی امریکی فوجی عراق کو چھوڑنے میں پس و پیش سے کام لے رہے ہیں جس کے باعث اس ملک میں دہشت گرد امریکی فوج کے قافلوں کو آئے دن حملوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے، اسی بنا پر امریکی فوج نے اپنے فوجی ساز و سامان کی منتقلی کا کام عراق کی پرائیویٹ کمپنیوں کے سپرد کردیا ہے، تاہم پھر بھی وہ حملوں سے محفوظ نہیں ہیں لیکن یہاں سے جانے کا نام نہیں لے رہے جبکہ عراقی اب انھیں قابض کی نظروں سے دیکھتے ہیں۔
عراق کے استقامتی گروہوں کا کہنا ہے کہ ملک کی پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے بل کی بنیاد پرامریکی فوجیوں کو عراق سے باہر نکل جانا چاہئے۔