سچ خبریں:عراقی وزیر اعظم نے کیتھولک دنیا کے رہنما کے حالیہ عراق کے دورے اور شیعوں کے اعلی دینی رہنما سے ان کی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ سیستانی اتحاد اور یکجہتی کی اقدار کو تقویت دیتے ہیں۔
الفرات نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے ملک کی اعلی شیعہ رہنما آیت اللہ سیستانی کے بارے میں اظہار خیال کیا،رپورٹ کے مطابق الکاظمی نے دنیا کے کیتھولک رہنما پوپ فرانسس کے دورہ عراق اور آیت اللہ سیستانی سے ان کی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ پوپ اور آیت اللہ سیستانی جیسی شخصیات یکجہتی کی اقدار کو تقویت بخشتی ہیں، عراقی وزیر اعظم نے بھی اپنے بیان میں یاد دلاتے ہوئے کہاکہ آیت اللہ سیستانی اور پوپ مستقبل میں ہمارے لئے امید کی راہ کھینچیں گے اور معاشرتی امن قائم کریں گے۔
عراقی وزیر اعظم نے یہ باتیں چرچ آف بابیل کے بشپ لوئس رافیل ساکو سے ملاقات کے دوران کیں، قابل ذکر ہے کہ دنیا کے کیتھولک رہنما نے حال ہی میں عراق کا سفر کیا تھا اور اس ملک کے شیعوں کے اعلی مذہبی رہنما آیت اللہ سیستانی سے ملاقات کی تھی، در حقیقت پوپ کے عراق کے دورے کے دوران اس سے زیادہ اہم بات یہ تھی کہ عراقی اعلی مذہبی رہنما کی حیثیت سے آیت اللہ سیستانی سے ان کی ملاقات کا تھی
دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے دوران آیت اللہ سیستانی نے اسٹریٹجک اور اصولی مؤقف اپناتے ہوئے بہت سے امور کو واضح کیا اور ان کے متعلق تنازعہ کو ختم کردیا، دنیا کے کیتھولک رہنما سے ملاقات کے دوران ، عراقی شیعہ مذہبی رہنما نے عربوں اور صیہونی حکومت کے مابین تعلقات معمول پر لانے کے خواہاں افراد کی امیدوں پر پانی پھیردیا۔
آیت اللہ سیستانی نے پوپ سے ملاقات کے دوران جو ایک مؤقف اپنایا وہ صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے سے متعلق تھا۔