سچ خبریں: صیہونی اخبار نے ایک حیرن کن رپورٹ میں الاقصیٰ طوفان آپریشن کی وجہ سے ذہنی امراض میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں اضافے اور صیہونی فوجیوں کا کابینہ اور فوج کے خلاف عدم اطمینان کو فوجیوں کی خودکشیوں کے اعداد وشمار بڑھنے کی اطلاع دی۔
یہ بھی پڑھیں: صہیونی فوج پر طوفان الاقصی کے نفسیاتی اثرات
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق، ایسی صورت حال میں جب صیہونیوں کے خلاف فلسطینی جنگجوؤں کی جانب سے طوفان الاقصیٰ کے نام سے کیے جانے والے اچانک آپریشن کو ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے، اسرائیلی میڈیا نے 7 اکتوبر کی اس کاروائی کے اچانک ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسیطنیوں کے اس حملے کے بعد ہزاروں کی تعداد میں صیہونی فوجی جوان اور ان کے اہل خانہ نفسیاتی صدمے اور ذہنی امراض میں مبتلا ہو کر شدید پریشان ہیں۔
صیہونی اخبار معاریو کے مطابق اسرائیل میں قابض باشندے اور فوجی اب بھی 7 اکتوبر کے آپریشن کے باعث ذہنی صدمے ، ذہنی چوٹوں اور دماغی عارضوں سے نبرد آزما ہیں۔
اس اخبار نے انکشاف کیا کہ فلسطینی آپریشن کے آغاز کے ساتھ ہی سیکڑوں فوجی طوفان الاقصیٰ کی دہشت کا شکار ہوچکے ہیں اور بڑی تعداد میں فوجیوں کا فوج کے طبی مراکز میں نامعلوم مدت تک علاج و معالجہ کیا جا رہا ہے جبکہ کچھ دیگر نے ان کے ساتھ ہونے والے خوفناک صدمے کی وجہ سے نفسیاتی ادویات کا سہارا لیا نیز کئی ایک نے خودکشی کر لی۔
معاریو نے انکشاف کیا کہ بلیک ہفتہ (طوفان الاقصیٰ ) اور غزہ کی جنگ کے واقعات نے اسرائیل میں دماغی صحت کی تنظیم کی تاثیر کو بری طرح متاثر کیا ہے ، صہیونی نیشنل انشورنس تنظیم کے مطابق، غزہ کی جنگ سے متاثر ہونے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے،دماغی امراض کے مریضوں کی تعداد حیران کن ہے جبکہ اب تک 13000 سے زائد افراد اس تنظیم سے رجوع کر چکے ہیں اور وزارت داخلہ نے بھی 2000 افراد کو جنگ کی وجہ سے ذہنی امراض میں مبتلا ہونے کی اطلاع دی ہے۔
ایسی صورت حال میں جہاں مقبوضہ علاقوں کے ہزاروں باشندے طبی خدمات حاصل کرنے کے منتظر ہیں، معاریو نے مقبوضہ علاقے کے رہائشیوں اور حالیہ جنگ کے مریضوں کی فون پر ہونے والی بات چیت کے چونکا دینے والے مواد کا انکشاف کیا، جس میں ان کی بار بار اپنی شان و شوکت اور غصہ موضوع تھا،فوج کہاں ہے؟” یا حکومت کہاں ہے؟
مزید پڑھیں: طوفان الاقصی میں کتنے صیہونی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں؟
در ایں اثنا صیہونی حکومت نے مسلسل 35ویں روز بھی غزہ کی پٹی پر زمینی، فضائی اور سمندری حملے کیے ہیں جب کہ مزاحمتی گروپ قابض فوج کی غزہ کی پٹی میں دراندازی کی کوشش کا مقابلہ کر رہے ہیں ، اس کے علاوہ 1400 سے زائد صیہونی ہلاک اور 240 کو قیدی بنا چکے ہیں۔