سچ خبریں:طالبان کے چیف آف آرمی اسٹاف نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہ افغانستان میں اب تک 80000 مضبوط فوج تیار کی جاچکی ہے، کہا کہ فوج کو 150000 تک بڑھانے کی کوششیں جاری ہیں۔
طالبان کی فوج کے چیف آف آرمی اسٹاف فصیح الدین فطرت نے کہاکہ اب تک افغانستان میں 80000 مضبوط فوج تیار کی جاچکی ہے جبکہ اسے 150000 تک بڑھانے کی کوششیں جاری ہیں جس کے لیے رضاکارانہ طور پر جو لوگ آنا چاہتے ہیں وہ بھرتی کیے جائیں گے اور سابق فوجیوں کو بھی استعمال کیا جائے گا۔
سینئر طالبان عہدیدار نے پاکستان کو ڈیورنڈ لائن پر باڑ لگانے سے روکنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں جن حصوں پر باڑ لگائی گئی ہے ان کے علاوہ دیگر حصوں پر باڑ نہیں لگائی جانی چاہیے،ہم نے پڑوسی ملک سے کہا کہ وہ مزید باڑ نہ لگائے۔
فطرت نے مزید کہا کہ طالبان کی سکیورٹی فورسز افغانستان کی سرحدوں کی حفاظت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور اس وقت چار مغربی صوبوں میں IRGC اور بریگیڈز میں طالبان کی فوج میں 14000 فوجی موجود ہیں۔
یادرہے کہ طالبان کے نائب وزیر دفاع ملا فضل اخوند نے پہلے کہا تھا کہ افغانستان کی علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے مزید ہم آہنگی کے ساتھ ایک مضبوط، قومی فوج بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔