سچ خبریں:افغانستان میں سلامتی کی صورتحال کے حوالے سے ایک طالبان کا کہنا ہے کہ امریکہ افغانستان میں تشویش پھیلانے کے درپے ہے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے افغانستان میں سلامتی کی صورتحال کے حوالے سے ایک امریکی تنظیم کی نئی رپورٹ پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
اس دعوے کے جواب میں طالبان کے ترجمان نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ افغانستان کی اسلامی امارات کا ملک کی صورتحال پر مکمل کنٹرول ہے اور کسی بھی گروپ کو افغانستان کو غیر مستحکم کرنے یا افغان سرزمین کو کسی اور کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:کیا امریکہ افغانستان میں جمہوریت کی تلاش میں تھا؟
انہوں نے مزید کہا کہ پوری دنیا، خاص طور پر افغان شہری جانتے ہیں کہ انہوں نے امریکی قبضے کے خاتمے اور امارت اسلامیہ کے دوبارہ قیام کے بعد آنے والی سلامتی اور استحکام کا تجربہ کیا ہے جو اس سے انہیں میسر نہیں تھا۔
طالبان کے ترجمان نے نشاندہی کی کہ افغانستان میں کوئی بھی غیر ملکی مسلح گروہ سرگرم نہیں ہے اور داعش کے نام سے مشہور انٹیلی جنس پراجیکٹ کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے جو ناپید ہونے کے دہانے پر ہے جس کے بعد ہمیں کوئی اندرونی مسلح خطرہ نہیں ہے اس لیے کہ ہماری قوم امن میں ہے اور ملک میں بھی مکمل امن میں رہتا ہے۔
یہ بھی:امریکہ افغانستان میں اپنا من پسند سیاسی نظام مسلط کرنے کی کوشش میں ہے:طالبان
آخر میں، اس طالبان عہدیدار نے کہا کہ ہم نے امریکیوں کو مشورہ دیا کہ وہ افغانوں کے ساتھ اپنی نفرت اور دشمنی ختم کر دیں، افغانستان کسی کے لیے خطرہ نہیں ہے اور اس ملک کا نیا حکمراں ادارہ عالمی برادری کے ساتھ اچھے اور تعمیری تعلقات کا خواہاں ہے۔