سچ خبریں: صیہونی فوج نے طوفان الاقصیٰ کی لڑائی میں اس حکومت کے متعدد فوجیوں کی ہلاکت کے ساتھ ساتھ فلسطینی مجاہدین کے ہاتھوں بڑی تعداد میں قید ہونے کا اعتراف کیا۔
طوفان الاقصیٰ آپریشن مسلسل تیسرے روز بھی جاری ہے اور فلسطینی مجاہدین صیہونیوں پر شدید ضربیں لگا رہے ہیں جس کے جواب میں صیہونی فوج نے اپنے ایجنڈے میں صرف ایک حکمت عملی رکھی ہے اور وہ ہے عام شہریوں کا بے رحمانہ قتل۔
یہ بھی پڑھیں: کیا حزب اللہ بھی طوفان الاقصی میں شامل ہو چکی ہے؟
صیہونی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ صہیونی فوج اپنی لاکھوں ریزرو فورسز کو تیار کر رہی ہےجبکہ اس دوران بعض مقامات پر فوجی سازوسامان اور خوراک کی کمی کے بارے میں معلومات شائع ہوئی ہیں۔
مقبوضہ علاقوں کے شمال میں صہیونی فوج کی تیاریوں کی خبر دیتے ہوئے صیہونی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہماری فوج سخت تشویش کا شکار ہے، اسے پتا ہی نہیں چل رہا ہے کہ فلسطینی مجاہدین اسرائیل میں آئے کیسے ہیں زمین کے اوپر سے یا نیچے سے؟
صیہونی فوج کا کہنا ہے کہ ابھی تک طوفان الاقصی میں شامل ہونے والے اور مقبوضہ علاقوں میں داخل ہونے والے فلسطینی مجاہدین کی تعداد کے درست اعداد و شمار معلوم نہیں ہو سکے ہیں۔
عبرانی میڈیا نے اعتراف کیا کہ حماس نے ہمیں دھوکہ دیا ،وہ پچھلے ایک سال سے اس آپریشن کی تیاری کر رہی تھی، دوسری جانب فلسطینی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ القسام فورسز نے شخوف سورام نامی صہیونی افسر کو گرفتار کر لیا ہے۔
ان میڈیا رپورٹس کے مطابق سورام وہی شخص ہے جس نے دیگر صیہونی فوجیوں کے ساتھ مل کر ایک سال قبل مغربی کنارے کے شہر نابلس پر حملہ کر کے ابراہیم النابلسی کو شہید کیا۔
مزید پڑھیں: فلسطین اور صیہونی کشیدگی کے بارے میں مصر کا بیان
صہیونی فوج نے طوفان الاقصی میں مارے جارے والے مزید 16 افراد کے نام جاری کر دیئے۔ اس طرح قابض حکومت کی فوج کی ہلاکتوں کی تعداد 73 ہو گئی۔ تین صدیوں کے بعد پہلی بار؛ مسجد اقصیٰ میں فتح کی نماز ادا کرنا
قابل ذکر ہے کہ بیت المقدس میں 333 سالوں سے نماز الفتح نہیں پڑھی گئی جو اب گزشتہ 3 صدیوں میں پہلی بار فلسطینی مسلمانوں کی موجودگی میں ادا کی گئی۔