سچ خبریں:آل خلیفہ خاندان کی ایک بحرینی خاتون عہدہ دار کو منامہ میں صیہونی سفیر سے مصافحہ کرنے سے انکار کی وجہ سے برطرف کر دیا گیا۔
رائے الیوم اخبار کی رپورٹ کے مطابق بحرین کے بادشاہ نے ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے اس ملک کے محکمہ ثقافت اور نوادرات کی سربراہ می بنت محمد الخلیفہ کو برطرف کر کے ان کی جگہ خلیفه بن احمد بن عبدالله آل خلیفه کو کو ان کے متبادل کے طور پر متعارف کرایا۔
رپورٹ کے مطابق اگرچہ بحرین کی سابق وزیر ثقافت می بنت محمد آل خلیفہ 20 سال سے زیادہ عرصے سے اس میدان میں سرگرم ہیں اور ہمیشہ سے ایک متنازع شخصیت ہیں، کہا جاتا ہے کہ آل خلیفہ خاندان کی رکن ہونے کے باوجود انہیں ہٹانے کی وجہ یہ تھی کہ انہوں نے بحرین میں امریکی سفیر کے گھر پر منعقدہ ایک تقریب میں صیہونی سفیر سے مصافحہ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
قصہ کچھ یوں ہے کہ 16 جولائی 2022 کو بحرین میں امریکی سفیر اسٹیفن بنڈی نے اپنے والد کی وفات کے موقع پر ایک تقریب منعقد کی تھی جس میں می بنت محمد کی بھی دعوت دی گئی، فلم بندی کے دوران ایک شخص جو محکمہ ثقافت و نوادرات کے سربراہ سے مہمانوں کا تعارف کر رہا تھا ،انہوں نے تعارف کے بعد ہر مہمان سے مصافحہ کیا۔
جب صیہونی سفیر کی باری آئی تو می بنت محمد کو بتایا گیا کہ وہ صیہونی ہیں، جس کے بعد ثقافت اور نوادرات کی سربراہ نے اپنا ہاتھ واپس لے لیا اور اس سفیر سے مصافحہ کرنے سے انکار کر دیا اور پھر وہ گھر چھوڑ دیا جہاں انہیں مدعو کیا گیا تھا، امریکی سفیر نے اپنے سفارت خانے سے یہ بھی کہا کہ وہ اس تقریب میں بحرینی عہدہ دار کی کوئی تصویر شائع نہ کرے۔