سچ خبریں: پیر کے روز جمہوریہ آذربائیجان کے خبر رساں ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ باکو میں صیہونی حکومت کی عمارت کے علاقے میں انسداد دہشت گردی کی مشق کا انعقاد کیا گیا۔
آذربائیجان ٹائمز کی ویب سائٹ کے مطابق جمہوریہ آذربائیجان کی ریاستی سیکورٹی سروس (DTX) کی خصوصی افواج نے باکو میں اسرائیلی سفارت خانے میں انسداد دہشت گردی کی مشق کا انعقاد کیا۔ باخبر ذرائع کے مطابق اس قسم کی ورزش اس طرح کے ممکنہ حالات کی تیاری کے لیے معمول کے کاموں کا حصہ ہے۔
اسرائیلی حکومت کے جمہوریہ آذربائیجان کے ساتھ قریبی تجارتی زرعی اور فوجی تعلقات ہیں تل ابیب نے باکو کو خاص طور پر ملٹری ہارڈویئر کے شعبے میں نمایاں مدد فراہم کی ہے۔
حال ہی میں جمہوریہ آذربائیجان کی سرحدوں پر صیہونیوں کی موجودگی کی خبریں سامنے آئی تھیں جس پر باکو حکام کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔ آذربائیجان کے صدر الہام علییف نے ایران کی سرحد کے قریب صیہونی حکومت کی فعال موجودگی کی تردید کی اور دعویٰ کیا کہ باکو ایک آزاد خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
علیئیف نے جبریل میں کہا کہ آذربائیجان ایک آزاد خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اس بنیاد پر اپنے ہمسایوں کے ساتھ تعلقات قائم کرتا ہے اور کسی کو بھی اس کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دیتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم کس ملک کے ساتھ جڑے ہیں اور کس سطح پر یہ کام کرتے ہیں ہم ان ممالک کے خلاف دعوے نہیں کرتے جو آرمینیا کے قریبی دوست ہیں یہ ہمیں ناراض کر سکتا ہے، خاص طور پر اگر یہ ہمارا پڑوسی ہے لیکن ہم اس مسئلے کو نہیں اٹھاتے ہیں۔
جمہوریہ آذربائیجان کے صدر نے زور دیا ہم اپنے خود مختار حقوق کے احترام اور اپنے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کا مطالبہ کرتے ہیں ہمارے خلاف الزامات کو باضابطہ طور پر ثابت کیا جانا چاہیے انہیں یہاں آنے دو اور کسی غیر ملکی کو تلاش کرنے دو۔