سچ خبریں:اسرائیل کے وزیر توانائی اسرائیل کاٹز نے سعودی عرب میں یورینیم کی افزودگی کی تنصیبات کی تعمیر کی تل ابیب کی مخالفت کے بارے میں بات کی۔
عرب 48 نیوز ویب سائٹ کے مطابق، انہوں نے عبرانی زبان کی ویب سائٹ Yediot Aharonot کو بتایا کہ اسرائیل اس امکان کے خلاف ہے کہ امریکہ سعودی عرب کی جانب سے اپنی سرزمین پر یورینیم کی افزودگی کی تنصیبات قائم کرنے کی درخواست پر رضامند ہو جائے۔
تاہم انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کی حکومت کے ساتھ تعلقات کا معمول پر آنا تل ابیب کی حکومت کے لیے بہت ضروری ہے اور انھیں امید ہے کہ جلد ہی ایسا کوئی معاہدہ طے پا جائے گا۔
صیہونی حکومت کی جانب سے سعودی عرب کی سرزمین میں یورینیم کی افزودگی کی مخالفت کا اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب ایک امریکی اہلکار نے 10 تاریخ کو اسرائیل ہم اخبار کو بتایا کہ سعودی عرب کی حکومت نے تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے چار پیشگی شرائط رکھی ہیں۔ صیہونی حکومت کے ساتھ امریکی حکام کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق پرامن جوہری پروگرام رکھنے کا حق، امریکہ کے ساتھ فوجی تعلقات بڑھانا، امریکہ کے ساتھ تجارت کو بڑھانا اور جمال خاشقجی کے قتل پر واشنگٹن کی تنقید کو روکنا وہ چار شرائط ہیں جو سعودی حکومت نے پیش کی. اس امریکی اہلکار کے مطابق مسئلہ فلسطین سعودی عرب کی پیشگی شرائط میں شامل نہیں ہے۔