سچ خبریں:صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ بنی گانٹز نے پیر کے روز اعتراف کیا کہ حکومت کے اندرونی مسائل اتنے ہی اہم ہیں جتنا ایران کا خطرہ۔
سابق صہیونی جنگی وزیر نے یروشلم پوسٹ اخبار کی سالانہ کانفرنس میں کہا کہ ان دنوں اسرائیل ایک تکثیری معاشرے سے قبائل کی قوم میں تبدیل ہو رہا ہے۔
یہ ضروری نہیں کہ کوئی بری چیز ہو انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مشن اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہمارے قبائل مل جل کر رہیں اور ملک کی ضروریات کو پورا کریں اور اسرائیل کو اکٹھا کریں۔
ایران کے بارے میں اپنے دعوؤں کے ایک اور حصے میں انہوں نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران پر قابو پانے کے لیے عالمی برادری کے ساتھ تعاون ضروری ہے۔
گینٹز نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے سب سے اہم اتحادی، امریکہ کے ساتھ اپنے سیکورٹی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم حکمت عملی یا ملکی سیاست کو اپنی سلامتی میں رکاوٹ بننے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
گزشتہ برسوں میں امریکہ اور صیہونی حکومت کی قیادت میں مغربی ممالک نے ایران پر ملک کے جوہری پروگرام میں فوجی مقاصد کے حصول کا الزام لگایا ہے۔ ایران نے ان دعوؤں کی سختی سے تردید کی ہے۔
ایران اس بات پر زور دیتا ہے کہ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے NPT کے دستخط کنندگان میں سے ایک اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے رکن کی حیثیت سے اسے پرامن مقاصد کے لیے جوہری ٹیکنالوجی تک رسائی کا حق حاصل ہے۔