سچ خبریں: جنین کیمپ کی ایک عمارت میں 50 صیہونی فوجیوں کے مزاحمتی مجاہدین کے گھرے میں آنے کے بعد صیہونی فوج نے انہیں بچانے کے لیے اس علاقے پر دوبارہ حملہ کیا۔
بدھ کی صبح فلسطینی میڈیا نے آپریشن کی ناکامی کے بعد مغربی کنارے کے جنین کیمپ سے عارضی صیہونی فوجیوں کے واپس جانے کی خبر دی، تاہم اس کے ایک گھنٹے بعد ہی اس علاقے میں دوبارہ دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی صفا نے اطلاع دی کہ کم از کم 50 صہیونی رینجرز اور اسنائپرز جنین کی ایک عمارت میں چھپے ہوئے تھے کہ ان کے چھپنے کی جگہ معلوم ہو گئی اور وہ مزاحمتی مجاہدین میں گھرے میں آگئے۔
مزید پڑھیں: جنین پر صیہونی یلغار
بتایا جاتا ہے کہ صیہونی دہشت گرد فوج محصور قابضین کو چھڑانے کے لیے جنین کی طرف واپس لوٹ آئی اور جھڑپیں دوبارہ شروع ہو گئیں۔
المیادین چینل کے رپورٹر نے اطلاع دی کہ صیہونی فوج جنین کیمپ میں 50 فوجیوں کے مجاہدین کے گھیرے میں آنے کے بعد عجلت اور پریشانی میں اس علاقے میں واپس لوٹ آئی ۔
اس کے علاوہ جنین میں جس عمارت میں 50 صہیونی رینجرز اور اسنائپرز محصور تھے اس کی شائع شدہ تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ قابض فوج انہیں وہاں سے نکالنے کی کوشش کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:فلسطینی مجاہدین میں جنین میں کیسے صیہونیوں کی ہوا نکال دی
المیادین کی رپورٹ کے مطابق مزاحمتی مجاہدین وسیع اور شدید حملے نہیں کر سکتے کیونکہ محصور عمارت بہت زیادہ کھلی جگہ پر ہے۔