سچ خبریں:الجزیرہ نے لکھا ہے کہ قدس فورس کے قریبی ایک غیر سرکاری ایرانی ذریعے نے کہا کہ IRGC فورسز اور ایرانی سکیورٹی فورسز نے مقبوضہ فلسطین کے اندر اور باہر صیہونی حکومت کے کمانڈروں کو بارہا نشانہ بنایا ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل نے ایران اسرائیل کے ہاتھوں اپنے کمانڈروں کے قتل کے خلاف جوابی کارروائی کیوں نہیں کرتا؟ کے عنوان سے اپنی ایک رپورٹ میں پاسبان حرم شہید خدائی کے قتل کا حوالہ دیا اور لکھا کہ پاسداران انقلاب کے ایک سابق کمانڈر کا خیال ہے کہ ان کا ملک نے اسرائیل کی کارروائیوں سے غافل نہیں ہے بلکہ اس نے شام یا جنوبی لبنان کی گولان کی پہاڑیوں یا فلسطین کے اندر سے اپنے اتحادیوں کے ذریعے براہ راست یا بالواسطہ جواب دیا ہے۔
الجزیرہ نے مزید لکھا کہ قدس فورس کے قریبی ایک غیر سرکاری ایرانی ذریعے نے کہا ہے کہ IRGC فورسز اور ایرانی سکیورٹی فورسز نے مقبوضہ فلسطین کے اندر اور باہر صیہونی حکومت کے کمانڈروں کو بارہا نشانہ بنایا ہے،اس ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایران کی جانب سے اسرائیلی کمانڈروں کے خلاف براہ راست کارروائیوں کے نتیجے میں اب تک 20 اسرائیلی شخصیات ہلاک ہو چکی ہیں جن میں 45 سالہ موساد افسر فہیم حناوی کی 4 دسمبر 2020 کو تل ابیب کے جنوب مشرق میں گھناٹن کے علاقے میں ایک چوراہے پر ہونے والی ہلاکت شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی ایرانی سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کے سات دن بعد ہوئی جبکہ گزشتہ سال ایران نے فخری زادہ کے قتل کے جواب میں تل ابیب کے اندر حناوی کے علاوہ دو دیگر افسران کو بھی ہلاک کر دیا تھا اس کے علاوہ 42 سالہ جنرل شیرون اسمان یکم جنوری 2021 کو وسطی فلسطین کے شہر نیتنیا میں ایک فوجی اڈے پر مارے گئے تھے۔
واضح رہے کہ 13 مارچ کو عراق کے شہر اربیل میں موساد کے ہیڈکوارٹر پر ایرانی میزائل حملے کے نتیجے میں موساد کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف گیبریل ٹکر سمیت 12 دیگر افراد ہلاک ہو گئے تھے۔