سچ خبریں:مراکشی حکومت کےصیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی پہلی برسی کے موقع پر اس ملک کے سیکڑوں باشندوں نے مختلف شہروں میں مظاہرے کئے۔
الخلیج الجدید ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق مراکش کے عوام مراکش اور صیہونی حکومت کے درمیان معاہدے پر دستخط کی پہلی برسی کے موقع پر سڑکوں پر نکل آئے اور صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خلاف احتجاج کیا، یہ مظاہرے "فرنٹ فار دی پروٹیکشن آف فلسطین اینڈ اپوزیشن ٹو دی نارملائزیشن آف دی ویسٹ” کی درخواست پر کیے گئے، جو اسلامی گروپ العدل و الاحسان کے قریب ہے۔
رپورٹ کے مطابق مراکش کے مظاہرین نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خلاف نعرے لگائے اور اس معاہدے کو مذموم قرار دیتے ہوئے اسے منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا، انہوں نے "مراکش میری آزاد سرزمین ہے اور صہیونیوں کو اسے چھوڑ دینا چاہیے”، "فلسطینی مزاحمت کرتے ہیں اور حکومتیں صیہونیوں سے سمجھوتہ کرتی ہیں”، "ملعون صیہونیو جان لوفلسطین ہمارے دلوں میں ہے”، "مغرب اور فلسطین ایک قوم ہیں” ، ” اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کو کنڈم کرتے ہیں، جیسے نعرے لگائے
واضح رہے کہ مراکش کے دارالحکومت رباط سمیت بعض شہروں میں مظاہرین کو روکنے کے لیے مراکش کی سکیورٹی فورسز نے مداخلت کی جبکہ مراکش کے کارکنوں نے صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کو ختم کیا جانا چاہیے) کے نام سے ایک ہیش ٹیگ بھی شروع کیا۔