سچ خبریں: صیہونی میڈیا نے قابض حکام میں خوف و ہراس پھیلنے کی خبر دیتے ہوئے کہا ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے کا امکان ہے
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق صہیونی اخبار معاریو نے باخبر ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بنیامین نیتن یاہو اپنے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے گرفتاری کے وارنٹ جاری ہونے کے امکان سے خوفزدہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صہیونی حکام کے مستعفی ہونے کا سلسلہ جاری
اس اخبار نے مزید لکھا کہ نیتن یاہو نے اپنے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری ہونے کو روکنے کے لیے مختلف فریقوں بالخصوص امریکہ کو بہت سی کالیں کیں۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ توقع ہے کہ جلدی یا دیر سے نیتن یاہو، صیہونی مسلح افواج کے سربراہ اور یوو گیلنٹ کے خلاف یہ گرفتاری وارنٹ جاری کیے جائیں گے۔
المیادین چینل نے بھی صیہونی ذرائع ابلاغ کا حوالہ دیتے ہوئے خبر دی ہے کہ صیہونی جانتے ہیں کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے قابض سیاسی اور فوجی حکام کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ نیتن یاہو، گیلنٹ، ہالیوی اور دیگر تل ابیب حکام کو گرفتار کیا جا سکتا ہے،صیہونی حکومت کے سیاسی ذرائع نے بھی بین الاقوامی فوجداری عدالت کے اس فیصلے کو سونامی سے تعبیر کیا جو سب کچھ نگل جائے گا۔
اس وقت جب بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے اس ماہ کے آخر تک غزہ میں جنگی جرائم کے ارتکاب کے الزام میں صیہونی حکومت کے متعدد اعلیٰ عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے بارے میں قیاس آرائیاں جاری ہیں، ایک معروف برطانی میگزین نے صیہونی حکومت کے تین اعلیٰ سیاسی عہدیداروں کے خلاف جرائم کے الزام میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
مزید پڑھیں: صیہونی حکام کے درمیان اختلافات عروج پر، وجہ؟
اس رپورٹ کی بنیاد پر دی ٹائمز نے اعلان کیا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت ممکنہ طور پر غزہ کے خلاف جنگ کو لے کر نیتن یاہو،صیہونی وزیر جنگ، مسلح افواج کے سربراہ سمیت تل ابیب کے اعلیٰ عہدیداروں اور کچھ سیکورٹی حکام کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
اس برطانوی اخبار نے اطلاع دی ہے کہ مذکورہ گرفتاری وارنٹ اگلے ہفتے کے اوائل میں جاری کیے جا سکتے ہیں۔