سچ خبریں:ایک سابق صہیونی سکیورٹی عہدہ دار نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ مشترکہ فوجی اتحادتشکیل دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
النشرہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صہیونی حکومت کے سابق نائب وزیر جنگ افرائیم سنہ نےاپنی ایک تقریر میں کہا ہے کہ تل ابیب کو خطے کے کچھ ممالک کے ساتھ مشترکہ فوجی اتحاد بنانے کی ضرورت ہے، رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے سابق سکیورٹی عہدیدار نے کہاکہ اس وقت جبکہ خطے کے ممالک سے کچھ امریکی دفاعی نظام واپس لے لئے گئے ہیں، اسرائیل اور عرب ریاستوں کے مابین مشترکہ فوجی اتحاد بنانے کا اچھا موقع ہے۔
افرائیم سنہ نے مزید کہاکہ میری تجویز یہ ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ مشترکہ فوجی اتحاد تشکیل دیا جائے، ظاہر ہے کہ اس مشترکہ فوجی اتحاد میں شامل ہونے کے لئے بحرین بھی ایک اچھا آپشن ہے، سابق صہیونی عہدیدار نے کہا کہ کسی بھی صورت میں اسرائیل کو اپنی سلامتی کو یقینی بنانا چاہئےجس کے لیےمتحدہ عرب امارات ،سعودی عرب اور بحرین کا تل ابیب کے ساتھ مشترکہ اتحاد کا قیام ایک بہترین آپشن ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے دوران صیہونی حکومت نے متحدہ عرب امارات سعودی عرب اور بحرین کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے معاہدوں پر دستخط کیے تھے جس کی اسلامی دنیا میں بہت مذمت کی گئی ،بعض مسلمان دانشوروں نے عرب ریاستوں کے اس اقدام کو عالم اسلام کے خلاف کھلی خیانت اور فلسطینیوں کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف قرار دیا تاہم اقوام متحدہ اور مغربی ممالک نے اس معاہدے کا خیر مقدم کیا۔