سچ خبریں: غزہ کی پٹی میں انسانی امداد لے جانے والے صرف 61 ٹرکوں کی آمد سے صیہونی حکومت نے ایک بار پھر اس پٹی میں عارضی جنگ بندی کے معاہدے کی شقوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ کل غزہ کی پٹی کے شمال میں طبی امداد، خوراک اور پانی کے پیکجوں سے لدے 61 ٹرکوں نے اپنا سامان اتارا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 13 صہیونی قیدیوں کے بدلے 39 فلسطینی قیدیوں کی رہائی
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ تحریک حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق ہر روز انسانی امداد کے 200 ٹرک غزہ کی پٹی میں داخل ہونا تھے لیکن اب تک 248 ٹرک اس علاقے میں داخل ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (OCHA) نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ صہیونی قابضین کے ہاتھوں محاصرہ کرکے تباہ کیے گئے غزہ کے الشفا اسپتال کے لیے اب تک 11 ایمرجنسی گاڑیاں اور ایک فلیٹ میڈیکل بیڈ موصول ہوا ہے۔
غزہ میں موجود المیادین چینل کے رپورٹر کا کہنا ہے کہ اس پٹی کے مکینوں کو انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے،انہیں ملبہ ہٹانے کے لیے خصوصی آلات کی بھی ضرورت ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ غزہ کی پٹی میں انسانی امداد لے جانے والے ٹرکوں کی تعداد ناکافی ہے۔
درایں اثنا القسام بٹالین نے کل اعلان کیا کہ قابض فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی کے شمال میں امدادی ٹرکوں کے داخلے سے متعلق عارضی جنگ بندی کے معاہدے کی شرائط اور دشمن کی طرف سے قیدیوں کی رہائی کے طے شدہ معیار کی عدم تعمیل کی وجہ سے صیہونی قیدیوں کے دوسرے گروپ کی ترسیل میں تاخیر کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: عارضی جنگ بندی سے جیت کس کی ہوئی؟ حماس کی یا صیہونی حکومت کی؟
کچھ عرصہ قبل فلسطینی قیدیوں اور رہا ہوئے والے افراد کی نگراں کمیٹی کے سربراہ قدورہ فارس نے کہا کہ عارضی جنگ بندی معاہدے کے متن کے مطابق اسیران کی طویل ترین تاریخ کی بنیاد پر قیدیوں کو رہا کیا جائے لیکن صیہونی حکومت نے اس پر عمل نہیں کیا۔