سچ خبریں:صیہونی حکومت کے پاس فلسطینی صحافیوں بالخصوص جنین میں نظر آنے والے اس حکومت کے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے قتل عام کا منظم منصوبہ ہے۔
جنین کیمپ میں الجزیرہ کی رپورٹر شیریں ابوعاقلہ کے قتل اور چند روز قبل ایک صحافی کے قتل اور حالیہ دنوں میں ایک اور فلسطینی صحافی پر قاتلانہ حملے، جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوئے، کے بعد فلسطینی صحافیوں کی حمایت کرنے والی کمیٹی نے جنین کیمپ میں چار دیگر صحافیوں کو نشانہ بنانے کے بارے میں بات کرتے ہوئے صیہونیوں کے اقدامات کی مذمت کی۔
فلسطینی میڈیا نے فلسطینی صحافیوں کی حمایت کرنے والی کمیٹی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت کے اسنائپرز نے آج صبح جنین شہر اور اس میں موجود کیمپ پر اسرائیلی فوج کے حملے کی خبریں کوریج کرنے والے صحافیوں پر جان بوجھ کر گولیاں چلائیں اور مغربی کنارے کے شمال میں ان کی جانوں کو شدید خطرے میں ڈال دیا۔
اس بیان کے مطابق صیہونیوں کی جانب سے فائرنگ مسلسل اور جان بوجھ کر کی گئی ، اس مقام پر موجود صحافیوں میں سے ایک مجاہد السعدی نے اس حوالے سے کہا کہ اسرائیلی فوجی جو اردگرد کی عمارتوں کے اوپر پوزیشن سنبھالے ہوئے تھے، مسلسل صحافیوں کو جنگی گولیوں کا نشانہ بنا رہے تھے، تاہم وہ بچ گئے جو ایک معجزہ ہی تھا۔