سچ خبریں: فلسطینی صحافیوں کی تنظیم کے سیکرٹری ناصر ابوبکراور صحافیوں کی یونین کے سابق سربراہ جمی بوملیحہ اور شیرین ابو عاقلہ کے بھائی انتون ابو عاقلہ نے ان کے خلاف سرکاری شکایت درج کرائی۔
معا نیوز ویب سائٹ کے مطابق شیرین ابو عاقلہ کی شہادت کے حوالے سے صیہونی حکومت کے خلاف شکایت کا اعلان بھی آج ہیگ میں فلسطینیوں کے لیے بین الاقوامی انصاف مرکز میں پریس کانفرنس کے دوران کیا جانا ہے۔
اس نیوز کانفرنس میں صحافیوں کی بین الاقوامی فیڈریشن، صحافیوں کی سنڈیکیٹ اور فلسطینیوں کے لیے انصاف کے بین الاقوامی مرکز کے نمائندے اور شیرین ابو عاقلہ کے خاندان کے متعدد افراد شریک ہوں گے ہیگ کورٹ میں شکایت جمع کرانے کے بعد یہ کانفرنس منعقد ہونے والی ہے۔
14 ستمبر کو اسرائیلی فوج نے پہلی بار اعتراف کیا کہ تحقیقات کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ ایک فلسطینی صحافی شیرین ابو عاقلہ کو اس حکومت کے فوجیوں نے غلطی سے گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔
اسی سلسلے میں اقوام متحدہ کے قانونی ماہرین نے گزشتہ مئی میں ایک مشترکہ بیان میں اس بات پر زور دیا تھا کہ صحافی کی وردی پہنے ہوئے الجزیرہ نیٹ ورک کی فلسطینی رپورٹر شیرین ابو عاقلہ کا قتل جنگی جرم کے مترادف ہے۔
مئی کے آخر میں مغربی کنارے کے شمال میں جنین کے علاقے پر ایک حملے میں صیہونی حکومت کے فوجیوں نے ابو عاقلہ کو اس وقت ہلاک کر دیا جب وہ 100 سے 150 میٹر کے فاصلے سے رپورٹر کی جیکٹ پہنے ہوئے تھے اور پروڈیوسر علی صمودی کو زخمی کر دیا۔