سچ خبریں:مغربی ذرائع ابلاغ نے فرانس کے بہت سے پیٹرول پمپوں میں پٹرول کی کمی اور سپلائی میں رکاوٹیں پیدا ہونے کی اطلاع دی ہے۔
اسپیگل ہفتہ وار اخبار کی رپورٹ کے مطابق فرانس میں تقریباً ہر پانچواں ایندھن اسٹیشن ایندھن کی فراہمی میں رکاوٹوں سے متاثر ہے جبکہ اس ملک کی حکومت امن برقرار رکھنا چاہتی ہے،تاہم کچھ جگہوں پر پٹرول اور ڈیزل صرف مخصوص گروپوں کو جاری کیا جاتا ہے جبکہ فرانس میں کئی پیٹرول پمپوں پر پٹرول اور ڈیزل ختم ہو رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس بحران کی اس کی دو بنیادی وجوہات ہیں؛ ایک طرف چھ فرانسیسی ریفائنریوں میں سے تین میں ہونے والی ہڑتالوں نے ممکنہ طور پر سپلائی کے مسائل کو جنم دیا ہے، یہ ہڑتالیں کئی دنوں سے جاری ہیں، میڈیا رپورٹس کے مطابق ان سے سے ٹوٹل انرجی ریفائنریز بھی متاثر ہوئی ہیں اس لیے کہ آئیل تنصیباتات میں، پیداوار روک دی گئی ہے یا مفلوج ہوچکی ہے۔
واضح رہے کہ فرانس میں مہنگائی کے باعث سی جی ٹی یونین نے اجرتوں میں دس فیصد اضافے کا مطالبہ کیا ہے، بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کے علاوہ یہ یونین اس بھاری منافع کی نشاندہی کرتی ہے جو سال کے آغاز سے تیل کمپنی نے کمایا ہے نیز ایندھن قلت کی ایک اور وجہ حکومتی ایندھن کی چھوٹ کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ ستمبر کے آغاز میں فرانس نے ایندھن اسٹیشنوں پر رعایت میں ایک بار پھر اضافہ کیا، اس کے مطابق گزشتہ 18 سینٹس کی بجائے 30 سینٹ فی لیٹر پٹرول یا ڈیزل پر رعایت دی جائے گی، خاص طور پر لورین اور آرڈینس جیسے سرحدی علاقوں میں، یہ رعایت بعض اوقات جرمنی سے خریدنے کے لیے بھیڑ کا باعث بنتی ہے۔