سچ خبریں:ایک عراقی تجزیہ کار نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صہیونی حکومت عراق میں دہشت گردانہ سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
المعلومہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی سیاسی تجزیہ کار کریم الخیکانی کا کہنا ہے کہ صہیونی حکومت نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت سے عراق ، ایران ، شام اور لبنان میں جنگوں کو بھڑکانے کے لئے کچھ عرب حکمرانوں کو یرغمال بنا رکھا ہے، انہوں نے عراق کو کو تباہ کرنے کے مقصد سے اور غیر مستحکم کرنے کےلیے تل ابیب کی سازش کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ اسرائیلی وزیر اعظم بنامین نیتن یاھو ٹرمپ کی مدد سے شام ، ایران اور لبنان کا مقابلہ کرنے کے لئے سعودی عرب ، بحرین ، متحدہ عرب امارات اور دیگر عرب ممالک کے ساتھ سمجھوتہ کرنے میں کامیاب رہے ۔
کریم الخیکانی نے مزید کہاکہ صیہونی حکومت نے شام اور پھر عراق کو تباہ کرنے کے لئے دہشت گرد گروہوں پر دباؤ ڈالا، تاہم ان دہشت گردوں کو الحشد الشعبی جیسی عوامی تنظیموں اور عراقی سکیورٹی فورسز نے تباہ کردیا،انہوں نے کہاکہ عراق کی داخلی صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اس ملک کے کچھ حصوں میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کا دوبارہ شروع کرنے کی قابض صہیونی حکومت کی کوششوں کا مقصد خلیج فارس میں عرب ممالک پر صہیونیوں سے تعلقات معمول پر لانے کے لئے دباؤ ہےڈالنا نیز وہ سوچ رہے کہ اس طرح عراق کو بھی صیہونیوں کے ساتھ ہاتھ ملانے کے لیے مجبور کر لیں گے۔
واضح رہے کہ عراقی حکومت کھلے الفاظ میں اعلان کر چکی ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں صیہونیوں کے ساتھ تعلقات بحال نہیں کرے گی نیز جب تک اس ملک میں الحشد الشعبی جیسی صیہونیوں کی دشمن تنظیم موجود ہے صیہونیوں کا یہ خواب کبھی بھی پورا نہیں ہوسکتا ہے۔