سچ خبریں:حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے پیر کی شب اس تحریک کے قیام کی پانچویں سالگرہ کے موقع پر ایک تقریر میں اعلان کیا کہ حماس اپنے قیام کے بعد سے اپنے سیاسی موقف پر ثابت قدم ہے اور صہیونی دشمن کا مقابلہ کرنے پر مبنی اس کے موقف میں کبھی کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ ہم اس عظیم سالگرہ کی تعظیم کر رہے ہیں، تحریک حماس کے قیام کی سالگرہ، جو ایک اہم موڑ تھا اور صہیونی دشمن کے خلاف جنگ کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہونے کا آغاز تھا،حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے مزید کہا کہ حماس نے فلسطینی قوم کے ساتھ مل کر قابل قدر کامیابیاں حاصل کی ہیں اور یہ کامیابیاں عظیم شہداء کے خون اور بہادر قیدیوں کی قربانیوں نیز فلسطینی قوم کے مصائب برداشت کرنے کی بدولت حاصل ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس دن ہم پوری فلسطینی قوم اور عظیم شہداء بالخصوص حماس کے بانی شہید شیخ احمد یاسین اور اس تحریک کے دیگر شہید قائدین کو سلام پیش کرتے ہیں، ہنیہ نے اس بات پر زور دیا کہ حماس اپنے قیام کے بعد سے اپنے سیاسی موقف میں ثابت قدم ہے اور اس کی حکمت عملی واضح ہے ، اس کے اصولوں ، موقف اور صیہونی دشمن کے خلاف لڑنے کے انداز میں کبھی کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے کہا کہ مزاحمت حماس جس کا ایک حصہ ہے ، پوری فلسطینی سرزمین میں پھیل چکی ہے نیز روز بروز مضبوط ہوتی جارہی ہے، انہوں نے کہا کہ حماس نے فلسطینی قوم اور دیگر مزاحمتی گروپوں کے ساتھ مل کر دو بڑے انتفاضہ قائم کیے ہیں اور قابضین کے ساتھ کئی جنگیں کی ہیں جن کے دوران انہوں نے منفرد کامیابیاں حاصل کیں اور مزاحمتی منصوبے میں اسٹریٹجک تبدیلیاں کیں۔
اسماعیل ہنیہ نے مزید کہا کہ حماس نے مزاحمت اور سیاست کے درمیان رابطہ قائم کیا اور ہماری سیاست کبھی بھی مزاحمتی منصوبے کے خلاف نہیں رہی حتی جب ہم نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی اور حکومت بنائی تب بھی ہم نے مزاحمت کو برقرار رکھا جس کے نتیجہ مین مزاحمت روز بروز مضبوط تر ہوتی چلی گئی۔