سچ خبریں:غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا کہ 140 سے زائد زخمی فلسطینی غزہ کے اسپتالوں کے خصوصی یونٹ میں ہیں اور ان کی حالت انتہائی خطرناک ہے۔
الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ اسپتالوں کو خالی کرنے کی اسرائیل کی دھمکیاں طبی تباہی کا باعث بنیں گی۔
اس فلسطینی محکمہ صحت کے اہلکار نے کہا کہ اگر قابضین نے اسپتالوں کو بموں سے اڑانے کی دھمکی پر عمل کیا تو المعمدانی اسپتال کا جرم دہرایا جائے گا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر قابضین نے القدس ہسپتال کو بم سے اڑانے کی دھمکی پر عمل کیا تو بہت بڑا قتل عام ہو گا۔
غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان نے کہا کہ عالمی برادری کو اسرائیل کی طرف سے ہمارے اسپتالوں پر بمباری کی دھمکیوں کے سامنے خاموش نہیں رہنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں باقی ماندہ ایندھن صرف تین دن تک غزہ کے اسپتالوں کی ضروریات پوری کرے گا۔
اس فلسطینی اہلکار نے خبردار کیا کہ اگر ایندھن ختم ہو گیا تو غزہ کے تمام ہسپتال صحت کے لیے ایک بے مثال تباہی کا مشاہدہ کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایندھن ختم ہو گیا تو ہزاروں مریض مر جائیں گے اور طبی خدمات بند ہو جائیں گی۔
فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان نے زور دے کر کہا کہ ہم تمام فریقین سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ طبی امداد پہنچائیں جس کی ہمیں سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
ادھر فلسطینی اتھارٹی کی وزارت صحت نے غزہ پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کے متاثرین کے تازہ ترین اعدادوشمار شائع کیے ہیں۔
اس فلسطینی تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ الاقصیٰ طوفان آپریشن کے آغاز سے اب تک 4741 فلسطینی شہید اور 15898 زخمی ہو چکے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف غدرہ نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ غزہ میں شہید ہونے والوں میں 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔
غدرہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جارحیت کے آغاز سے لے کر اب تک صیہونی حکومت نے 521 خاندانوں پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 3,109 افراد شہید ہوئے۔