سچ خبریں:شمال مغربی شام میں قید قیدی جن میں زیادہ تر داعش کے دہشت گرد ہیں پیر کی رات تباہ کن زلزلے کے بعد جیل سے فرار ہو گئے۔
شام اور ترکی کی سرحد پر واقع گاؤں راجو میں ملٹری پولیس کی جیل میں تقریباً 2,000 قیدی رکھے گئے ہیں اور ان میں سے تقریباً 1,300 پر داعش کے ساتھ تعاون کا الزام ہے۔
اس جیل کے حکام نے جو کہ ترکی سے وابستہ ملیشیاؤں کے زیر کنٹرول ہے اعلان کیا ہے کہ پیر کی رات زلزلے کے بعد اس علاقے کے قیدیوں نے حکم عدولی کی اور ان میں سے 20 کے قریب قیدی فرار ہو گئے۔
ان حکام کا کہنا تھا کہ خطے میں 7.7 شدت کے زلزلے سے جیل کی کچھ دیواریں گر گئیں اور قیدیوں کو فرار ہونے کی جگہ فراہم کی گئی۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بھی اعلان کیا کہ وہ اس جیل میں قیدیوں کی نافرمانی سے آگاہ ہے لیکن ان کے فرار کی تصدیق نہیں کر سکتی۔