سچ خبریں:دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بہانے شام میں امریکی فوج کے قبضے اور غیر قانونی اقدامات کے تسلسل میں انہوں نے ایک بار پھر اس ملک میں تیل کی بڑی مقدار کو لوٹ لیا۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی SANA نے باخبر ذرائع کے حوالے سے بدھ کی شام اطلاع دی ہے کہ امریکی قابض فوج نے شام سے مزید 40 آئل ٹینکرز چرا کر عراق منتقل کر دیے ہیں۔
ان ذرائع کے مطابق 40 چوری شدہ شامی آئل ٹینکروں کا ایک قافلہ صوبہ الحسکہ میں غیر قانونی سرحدی گزرگاہ المحمودیہ سے عراق کے شمالی علاقے میں امریکی اڈوں کی طرف روانہ ہوا۔
شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے اس سے قبل کہا تھا کہ 2011 سے 2022 تک امریکی قبضے اور بین الاقوامی اتحاد کی وجہ سے ملک کے تیل اور گیس کے شعبے کو پہنچنے والا نقصان 107 بلین ڈالر ہے، جس کے لیے دمشق معاوضہ طلب کر رہا ہے۔
سانا کے مطابق امریکی جارحیت پسند شام کے شمال اور شمال مشرق میں دیر الزور، الحسکہ اور رقہ کے صوبوں میں غیر قانونی طور پر ان علاقوں پر قابض ہیں جہاں شام کے سب سے بڑے تیل اور گیس کے ذخائر واقع ہیں۔
دمشق کی حکومت نے سرکاری چینلز کے ذریعے شام میں امریکی فوج کی موجودگی کو ملک کا تیل چوری کرنے کے مقصد سے ایک قبضہ اور حکومتی چوری قرار دیا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسی وقت جب شام میں امریکہ اور داعش کی تحریکیں تیز ہو رہی ہیں، اس ملک میں مقبول مزاحمت نے اپنی عسکری صلاحیتوں میں اضافہ کیا ہے اور وہ امریکی حملہ آوروں کے خلاف اپنے حملوں کو تیز کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔