سچ خبریں:بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز نے ایک بیان میں امریکہ میں افراط زر کی شرح اور اس ملک کی اقتصادی ترقی میں کمی کا حوالہ دیتے ہوئے امریکہ میں کساد بازاری سے بچنے کو انتہائی چیلنجنگ قرار دیا۔
روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ میں معاشی کساد بازاری سے بچنا انتہائی مشکل ہو گیا ہے، اس ادارے نے ایک بار پھر 2022 میں امریکی ترقی کی پیشن گوئی کو 2.9 فیصد سے کم کر دیا جس کا اعلان جون کے آخر (جولائی کے پہلے ہفتے) میں کیا گیا تھا اور اسے 2.3 فیصد کہا گیا گیا،ماہرین نے اس کی وجہ صارفین کے اخراجات میں اضافہ بتایا ہے۔
ادارے نے اقتصادی پالیسیوں کے سالانہ جائزے کے حوالے سے امریکی حکام سے ملاقات کے بعد 24 جون کو اپنی 2023 کی حقیقی جی ڈی پی نمو کی پیشن گوئی کو 1.7 فیصد سے کم کر کے 1.0 فیصد کر دیا، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز نے اپنے بیان میں اعلان کیا کہ افراط زر میں بڑے پیمانے پر اضافے سے امریکی معیشت اور عالمی معیشت کو خطرات لاحق ہیں۔
اس مالیاتی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن کے حکام کی پہلی ترجیح یہ ہونی چاہیے کہ کساد بازاری کو تیز کیے بغیر اجرتوں اور قیمتوں میں تیزی سے اضافہ کیا جائے، تاہم اس کارروائی کو مشکل قرار دیا گیا ہے۔