سچ خبریں: اسرائیلی صیہونی حکومت کی پے درپے جارحیت کے جواب میں مقبوضہ فلسطین میں متعدد شہادتوں کے آپریشنز کے انعقاد سے مقبوضہ علاقوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
آپریشن کے تازہ ترین ردعمل میں، سیفرڈیم یہودیوں کے سینئر ربی اسحاق یوسف نے ہفتے کے آخر میں عبادت گاہ میں شرکت کا ارادہ کرنے والوں سے کہا کہ وہ خود کو مسلح کریں۔
رپورٹ کے مطابق سیکولر مسائل پر ربی یوسف کے ریمارکس مقبوضہ علاقوں میں سیکیورٹی کی کشیدہ صورتحال کی عکاسی کرتے ہیں۔
ربی نے کہا کہ سیکورٹی کی صورت حال کی وجہ سے ان تمام لوگوں کو جن کے پاس ہتھیار رکھنے کا اجازت نامہ ہے، ان ہتھیاروں کو اپنے ساتھ عبادت گاہ میں لے کر آئیں تاکہ سیکورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔
گزشتہ جمعرات کو العاد میں ایک مزاحمتی کارروائی کے دوران متعدد صیہونی ہلاک اور زخمی ہوئے تھے جن پر چاقو سے حملہ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اسرائیلی فوج اور پولیس کی بڑی تعداد کو آپریشن کے مرتکب افراد کی تلاش کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔
یہ بہادرانہ کارروائی ایسے وقت میں کی گئی جب صیہونی حکومت کی جانب سے فلسطین پر قبضے کی 74ویں سالگرہ اور مسجد الاقصی پر صیہونی آبادکاروں کے حملے دوبارہ شروع ہونے کی تقریبات منائی جا رہی ہیں تاکہ مارچ سے صیہونی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکے۔ ۔
آج اتوارکو کئی دنوں کی سخت تلاش کے بعد صیہونی حکومت نے بالآخر اس کارروائی کے مرتکب افراد کو گرفتار کر لیا۔