سچ خبریں:سعودی وزیر خارجہ کے سرکاری دورہ ایران اور شفاف اور مثبت مذاکرات پر ان کے اظہار اطمینان نے عرب میڈیا کو اپنی طرف متوجہ کیا۔
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان اسلامی جمہوریہ ایران کے سرکاری دورے پر آئے جبکہ عربی زبان کے میڈیا نے اس دورے سے پہلے اور اس کے دوران دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی مشترکہ پریس کانفرنس کو بڑے پیمانے پر کور کیا۔
العربی الجدید : انٹر ریجنل اخبار العربی الجدید نے فیصل بن فرحان کے دورہ ایران کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ سعودی وزیر خارجہ نے گزشتہ 17 سالوں میں پہلی بار تہران کا دورہ کیا،اس دورے کے دوران انہوں نے ایرانی حکام سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اقوام متحدہ کے چارٹر کی بنیاد پر باہمی احترام اور ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت پر مبنی ہیں،بن فرحان نے تہران میں علاقائی سلامتی کے شعبے میں مشترکہ تعاون پر زور دیا۔
مزید پڑھیں:عرب دنیا کیا کہتی ہے ایران سعودی تعلقات کے بارے میں؟
الاخباریہ :سعودی عرب کے الاخباریہ چینل نے بھی خبر دی کہ سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کا ایران کا سرکاری دورہ سرکاری طور پر کیا جائے گا۔
بی بی سی عربی: بی بی سی کے عربی سیکشن نے بھی اطلاع دی ہے کہ بن فرحان نے ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کے ساتھ ایک مشترکہ کانفرنس میں تہران میں ریاض کے سفارت خانے کو دوبارہ کھولنے کی کوششوں پر زور دیا اور دونوں ممالک کے درمیان سکیورٹی تعاون کی اہمیت کے بارے میں ایرانی حکام سے مشاورت کی۔ نیز بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں سے پاک خطہ کے قیام پر زور دیا۔
الجزیرہ: الجزیرہ چینل نے اطلاع دی ہے کہ ایک دہائی سے زائد عرصے میں کسی سعودی وزیر خارجہ کا ایران کا یہ پہلا دورہ ہے۔
النہار :لبنانی اخبار النہار نے اپنے ایک کالم میں لکھا ہے کہ توقع ہے کہ بن فرحان اور ان کے ایرانی ہم منصب کے درمیان ہونے والی بات چیت میں لبنان کے معاملے اور اس ملک کے صدر کے انتخاب نیز دیگر اہم علاقائی معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:ایران سعودی تعلقات کے بارے میں صیہونی کیا کہتے ہیں؟
العرب : العرب اخبار نے بھی بن فرحان کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ امیر عبداللہیان کے ساتھ مذاکرات شفاف اور مثبت رہے، اس اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ ایران اور سعودی عرب دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے سنجیدہ اور فوری اقدامات کر رہے ہیں۔
الشرق الاوسط :سعودی اخبار الشرق الاوسط نے اس حوالے سے لکھا کہ بن فرحان نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے ریاض کے دورے کی دعوت دیں گے۔
اسکائی نیوز:اسکائی نیوز نے بن فرحان کے حوالے سے تہران میں ان کی بات چیت کو شفاف اور مثبت قرار دیا۔
العربیہ :العربیہ چینل نے بن فرحان اور امیر عبداللہیان کی نیوز کانفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ تہران میں سعودی سفارت خانہ اور مشہد میں اس ملک کا قونصل خانہ عیدالاضحی کے بعد اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کر دے گا۔