سچ خبریں:صیہونی ذرائع نے خبر دی ہے کہ مسئلہ فلسطین کے حل کا دعویٰ کرنے والے سعودی عرب نے ایک تجویز پیش کی ہے جس کا مقصد اس ملک کو تباہ کرنا ہے۔
اسی بنا پر صیہونی حکومت کے ہفت ٹی وی چینل نے خبر دی ہے کہ سعودی حل تل ابیب کو تسلیم کرنے کی بنیاد فراہم کرتا ہےیہ حل مغربی کنارے اور غزہ کے کچھ حصوں کو اردن کے ساتھ الحاق کرنے پر مبنی ہے جس کو فلسطین کی ہاشمی مملکت کہا جاتا ہے۔
صیہونی ٹیلی ویژن نے اپنی بات جاری رکھی کہ اس منصوبے کے مطابق اردن کے موجودہ ہاشمی حکمران فلسطین پر حکومت کریں گے اور اس کا دارالحکومت عمان ہو گا نہ کہ یروشلم۔
فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے درمیان سعودی منصوبے پر نظرثانی کے لیے ہونے والے خفیہ مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے اس نیٹ ورک نے زور دے کر کہا کہ اسی بنا پر صیہونی حکومت کے ہفت ٹی وی چینل نے خبر دی ہے کہ سعودی حل تل ابیب کو تسلیم کرنے کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔
یہ حل مغربی کنارے اور غزہ کے کچھ حصوں کو اردن کے ساتھ الحاق کرنے پر مبنی ہے جس کو فلسطین کی ہاشمی مملکت کہا جاتا ہے۔
صیہونی ٹیلی ویژن نے اپنی بات جاری رکھی: اس منصوبے کے مطابق اردن کے موجودہ ہاشمی حکمران فلسطین پر حکومت کریں گے اور اس کا دارالحکومت عمان ہو گا نہ کہ یروشلم۔
اس نیٹ ورک نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس اور صیہونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے درمیان خفیہ مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے تاکید کی کہ اس طرح کے مذاکرات ظاہر کرتے ہیں کہ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن مغربی کنارے اور ان علاقوں پر خودمختاری کا مطالبہ نہیں کرے گی جن پر 1967 کی 6 روزہ جنگ میں قبضہ کیا گیا تھا۔