سچ خبریں:سعودی عرب کی کوشش ہے کہ شام سمیت تمام عرب ممالک کی شرکت کے ساتھ ریاض میں عرب سربراہان مملکت کا اگلا اجلاس منعقد کیا جائے جس میں ایران اور ترکی بطور مہمان شرکت کریں۔
رائے الیوم انٹر ریجنل اخبار نے باخبر سفارتی ذرائع کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ سعودی عرب اس ملک میں عرب رہنماؤں کے آئندہ اجلاس کے کامیاب انعقاد کے لیے بھرپور کوششیں کر رہا ہے،ذرائع کے مطابق اس مقصد کے لیے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان خطے کے مختلف ممالک کے حکام سے ملاقاتیں اور بات چیت کر رہے ہیں۔
اس رپورٹ کی بنیاد پر ریاض تمام عرب ممالک کی موجودگی اور اس سربراہی اجلاس میں کسی بھی عرب ملک کا بائیکاٹ نہ کرنے کے ساتھ اسے کامیابی سے منعقد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ، ذرائع کے مطابق ریاض اور دمشق کے درمیان رابطہ کچھ عرصہ قبل شروع ہوا ہے اور ہوسکتا ہے کہ جلد ہی شام کو اس سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے تیار کرنے کے لیے بن فرحان کے دمشق کے دورے اور دمشق کے حکام سے بات چیت سے اس اجلاس میں شام کی نمائندگی کی سطح میں اضافہ ہوگا۔
ان ذرائع نے تصدیق کی کہ ریاض سربراہی اجلاس میں ایران اور ترکی کو بھی بطور مہمان مدعو کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور یہ سربراہی اجلاس بیجنگ میں عرب ممالک اور ایران کے اجلاس سے قبل منعقد ہونا طے پایا ہے۔