سچ خبریں:یمنی قومی نجات حکومت کے وزیر خارجہ نے کہاکہ سعودی اتحاد کے یمن پر حملے کو روکنے کے فیصلے پر امریکی مفادات غالب ہیں۔
منگل کے روز المسیرہ نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے یمنی قومی نجات حکومت کے وزیر خارجہ ہشام شرف نے امریکی وزیر خارجہ کے تبصرے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے مزید کہاکہ اتحادی جنگی طیاروں کی جانب سے یمن پر مسلسل بمباری سے امن کے لیے خیر سگالی نہیں دکھائی دیتی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن ، امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان اور امریکی نمائندہ خصوصی برائے یمن لنڈرکنگ نے دنیا کو دھوکہ دینے کی کوشش کی کہ صنعانے امن کا راستہ روک رکھاہے۔
یمنی وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب نے وائٹ ہاؤس سے یمن پر حملے کا اعلان کیا جو کہ اب بھی امریکہ کی براہ راست شرکت سے جاری ہے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر امن قائم کرنے کے لیے سنجیدگی ہے تو صنعاانسانیت کیس کو سیاسی اور فوجی معاملات سے جوڑنے کی مخالف ہے۔
ہشام شرف نے مزید کہاکہ سعودی اتحادی جنگی طیاروں کی القاعدہ دہشت گرد گروہ کو البیضا صوبے میں مدد دینادہشت گردی کے مسئلے سے نمٹنے میں امریکی دوہرے معیار کی دلیل ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نےپچھلے چھ سال سے کچھ عرب ممالک کے ساتھ مل کر امریکہ کی مدد اور سبز روشنی کے ساتھ یمنی مستعفی اور مفرور صدر عبدربہ منصور ہادی کو اقتدار میں واپس لانے کے بہانے یمن کے خلاف بڑے پیمانے پر جنگ شروع کی۔
قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کے متعدد اداروں بشمول عالمی ادارہ صحت اور یونیسیف نے بار بار خبردار کیا ہے کہ یمنی عوام کو قحط اور ایک انسانی تباہی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو گزشتہ صدی میں بے مثال ہے۔