سچ خبریں:روس کے نائب وزیر خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکہ اور نیٹو نے ماسکو کی سکیورٹی پیشکش کو مسترد کر دیا تو روس انسداد خطرے کا نظام قائم کرنے کے لیے اقدامات کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ماسکو نے 15 دسمبر کو روس، امریکہ اور نیٹو کے درمیان اپنی سکیورٹی تجاویز کی تفصیلات امریکی سفارت کاروں کو پیش کیں اور جمعہ کواس ملک کے محکمہ خارجہ کی ویب سائٹ پر مجوزہ معاہدے کو پوسٹ کیا جس کے بعد امریکی اور نیٹو حکام نے بھی تصدیق کی کہ وہ روس کی فراہم کردہ تجزویزات کا مطالعہ کر رہے ہیں۔
اسپوٹنک کے مطابق روس کے نائب وزیر خارجہ الیگزینڈر گروشکو نے ہفتے کے روز خبردار کیا کہ اگر امریکہ اور نیٹو نے ماسکو کی سکیورٹی تجاویز کو مسترد کر دیا تو ماسکو انسداد خطرے کا نظام قائم کرنے کے لیے اقدامات کرنے پر مجبور ہو جائے گا، انہوں نے روسی میڈیا کو بتایا کہ ہم نے واضح کر دیا ہے کہ ہم فوجی منظر نامے یا فوجی امداد سے ایک ایسے سیاسی عمل کی طرف جانے کے طریقوں پر بات چیت کے لیے تیار ہیں جو واقعی خطے کے تمام ممالک کی فوجی سلامتی کو مضبوط کرے۔
گرشکو نے مزید کہاکہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو، ہم نے ان (نیٹو) پر پہلے ہی واضح کر دیا ہے کہ ہم دھمکیوں کے بجائے تصادم کی حالت میں چلے جائیں گے اور اس وقت یہ پوچھنے میں بہت دیر ہو چکی ہو گی کہ ہم نے یہ فیصلہ کیوں کیا اورہم نے ایسے نظام کیوں لگائے؟