سچ خبریں:فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس نے میونخ سکیورٹی کانفرنس میں اسرائیلی وزیر جنگ کے ریمارکس کی مذمت کی ہے۔
فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے ایک پریس ریلیز میں کہاکہ میونخ میں ( ہونے والی سکیورٹی کانفرنس میں اسرائیلی وزیر جنگ بنی گانٹز کے ریمارکس نے مذاکرات پر شرط لگانے کے فضول ہونے کی تصدیق کردی۔
حماس نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ہمارا ملک اور ہمارے فلسطینی عوام کے حقوق چوری کیے گئے ہیں جو بھیک مانگ کر واپس نہیں لیے جا سکتے،بیان میں کہا گیا ہےکہ میونخ کانفرنس میں صیہونی حکومت کے وزیر جنگ گانٹز کے بیانات اور فلسطینی ریاست کے قیام کے خلاف صیہونی دشمن کے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کے سابقہ بیانات ایک بار پھر اس سچائی کی تصدیق کرتے دشمن کی جھوٹی تاریخی حقائق پر مبنی نہیں ہے اور دہشت گردی نیز نسل پرستی کی کارروائیاں جارہی ہیں۔
حماس تحریک اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ ریمارکس فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے ساتھ ان کی براہ راست ملاقات کے بعد دیے گئے تاکہ اوسلو کی ٹیم کو ایک نیا دھچکا لگے جو ابھی تک مضحکہ خیز مذاکرات کی شرط لگا رہی ہے، قومی حقوق غاصبوں سے بھیک مانگ کر نہیں چھینے جاسکتے، ہمارے فلسطینی عوام اتحاد اور قوت ارادی نیز بہادری سے مزاحمت کے ساتھ آزادی ، وطن واپسی اوراپنے ملک کی تشکیل کے لیے اپنی امنگیں حاصل کر سکتے ہیں۔