سچ خبریں: روسی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ امریکہ کو دنیا بھر میں اپنی فوج کی حیاتیاتی سرگرمیوں کی وضاحت کرنی چاہیے۔
روسی وزارت خارجہ کے ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ اور کنٹرول کے شعبے کے ڈپٹی ڈائریکٹر کونسٹنٹین وورونٹسوف نے جمعرات کو کہا کہ ماسکو اب بھی واشنگٹن سے چاہتا ہے کہ وہ روس کی سرحدوں کے قریب سمیت دنیا بھر میں امریکی فوج کی حیاتیاتی سرگرمیوں کے بارے میں وضاحت کرے۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کو امریکہ کے حیاتیاتی خطرات
وورونٹسوف 7-18 اگست کو جنیوا میں منعقد ہونے والے حیاتیاتی اور زہریلے ہتھیاروں کے کنونشن(BTWC) کو مضبوط بنانے کے ورکنگ گروپ کے اجلاس میں روسی وفد کی سربراہی کر رہے ہیں۔
وورونٹسوف نے یاد دلایا کہ روس نے طویل عرصے سے امریکی سرزمین سے باہر لیبارٹریوں میں امریکی محکمہ دفاع کی براہ راست شمولیت کے ساتھ کی جانے والی فوجی حیاتیاتی سرگرمیوں کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وورونٹسوف نے کہا کہ امریکہ سے اس طرح کی سرگرمیوں کی ایک جامع وضاحت فراہم کرنے کے لیے ہماری بار بار کی گئی درخواستوں کا اب تک کوئی حقیقی جواب نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستہائے متحدہ کی سالانہ رپورٹس (جو آخری بار مارچ 2023 میں پیش کی گئی تھیں) میں واشنگٹن کے بیرون ملک منصوبوں اور کاروائیوں کے بارے میں تفصیلی معلومات کا فقدان ہے۔
دریں اثنا، روسی وزارت دفاع کے کیمیائی، تابکار اور حیاتیاتی دفاع کے شعبے کے سربراہ ایگور کریلوف نے بدھ کو کہا کہ امریکہ ایک نئی وبا پھیلانے کی تیاری کر رہا ہے۔
انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس محکمہ (ان کی سربراہی میں سرگرم) کے ترجیحی شعبوں میں وائرسوں اور ان کی جینیاتی طور پر تبدیل شدہ انواع کو روکنے کے لیے ویکسین اور ادویات کی تیاری کے ساتھ ساتھ حیاتیاتی پیداوار میں جدید ٹیکنالوجی متعارف کرانا شامل ہے۔
مزید پڑھیں: امریکہ یوکرین میں حیاتیاتی ہتھیاروں کے لیے مالی معاونت کرتا ہے: روس
انہوں نے مزید کہا کہ اس لیے جیسا کہ 2019 میں، ریاستہائے متحدہ نے وائرل میوٹیشنز کی تلاش کے ذریعے ایک نئی وبا کی تیاری شروع کی تھی اس وقت بھی امریکہ حیاتیاتی نوعیت کے نازک حالات پیدا کر کے جارحانہ مقاصد کے ساتھ ساتھ عالمی انتظامی مقاصد کے لیے دفاعی حیاتیاتی ٹیکنالوجیز بھی استعمال کر سکتا ہے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں امریکی صدارتی انتخابات کے ڈیموکریٹک امیدوار رابرٹ کینیڈی جونیئر نے یوکرین میں اس قسم کے ہتھیاروں کو تیار کرنے کے مقصد سے امریکی حیاتیاتی تجربہ گاہوں کے وجود کی تصدیق کی۔