سچ خبریں:ایران کے وزیر خارجہ نے متحدہ عرب امارات کے اپنے ہم منصب کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں عدم استحکام اور عدم تحفظ کی بنیاد صیہونی ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے متحدہ عرب امارات کے اپنے ہم منصب شیخ عبداللہ بن زاید آل نہیان سے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران دونوں ممالک کے باہمی دلچسبی امور سمیت علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال بشمول شام، مقبوضہ فلسطین کے حالات اور ویانا مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے رمضان المبارک کی آمد پر متحدہ عرب امارات کے عوام اور حکومت کو مبارکباد باد دیتے ہوئے باہمی تعلقات کو ترقی کے راستے پر گامزن قرار دے دیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے حکام کے درمیان اچھی ملاقاتیں اور گفتگو کی گئی ہیں۔
امیر عبداللہیان نے متفقہ امور میں دوطرفہ تعلقات کی کمیٹیوں کے فعال ہونے اور وفود کے تبادلے کو دوطرفہ تعلقات کو مضبوط اور وسعت دینے کے لیے موثر قرار دیا،ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ تمام شعبوں میں باہمی تعلقات کے فروغ پر کوئی حد نہیں ہے،نیز دونوں فریقین نے نجی شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
امیرعبداللیہان نے یمنی بحران کے حوالے سے بات کرتے ہوئے یمن میں عارضی جنگ بندی کے قیام کا خیرمقدم کیا اور امید کا اظہار کیا کہ ہم یمن کے انسانی محاصرے کے مکمل خاتمے اور تمام فریقوں سے سیاسی مذاکرات کے قیام کو دیکھیں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران خطے اور متحدہ عرب امارات سیمت اپنے سبھی پڑوسیوں کے لیے خیر، سلامتی اور ترقی کے سوا کچھ نہیں چاہتا لیکن صہیونی خطے میں عدم تحفظ کی جڑ رہے ہیں اور ہیں۔
امیر عبداللہیان نے علاقے میں صیہونی ریاست کی موجودگی کو علاقے کے تمام ممالک کے لیے خطرہ قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ ہمیں بحران کے عوامل کو خطے میں قدم جمانے سے روکنے کے لیے کوششیں جاری رکھنا ہوں گی۔