سچ خبریں:ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ کو امریکی لیبر مارکیٹ میں سیاہ فام خواتین بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔
ہیلتھ افئرز نشریہ کی رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی آف مینیسوٹا کی جانب سے کی گئی تحقیق میں امریکی رائے عامہ کا جائزہ لیاگیا ہے اور یہ ظاہر کیا گیا ہے کہ ریاستہائے متحدہ میں سیاہ فام خواتین کسی بھی دوسرے نسلی گروہ کے مقابلے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں زیادہ شامل ہیں،۔ تاہم انہیں کم اجرت والی ملازمتوں میں بھی زیادہ خطرات کا سامنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سیاہ فام خواتین امریکی افرادی قوت کا تقریباً 7 فیصد ہیں، تاہم صحت کی دیکھ بھال کرنے والی افرادی قوت کا تقریباً 14 فیصد سیاہ فام خواتین پر مشتمل ہے، شائع شدہ اعدادوشمار کے مطابق، عام طور پر، تقریباً 23% سیاہ فام خواتین صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں جبکہ 65% لائسنس یافتہ نرسنگ یا معاون ملازمتوں میں کام کرتی ہیں۔ 40% طویل مدتی نگہداشت کے یونٹوں میں بھی کام کرتی ہیں۔
تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ امریکی لیبر مارکیٹ میں ساختی نسل پرستی جو غلامی اور گھریلو خدمات کی تاریخی میراث سے منسلک ہے، نے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے افرادی قوت کی تشکیل پر بڑا اثر ڈالا ہے۔