سچ خبریں:اسرائیلی فوج کے سینئر ذرائع نے کہا کہ حماس اپنے میزائلوں سے مقبوضہ علاقوں میں روزمرہ کی زندگی کو درہم برہم کر سکتی ہے۔
اسرائیلی فوج کے سٹیڈیکل آپریشن کے سینئر ذرائع نے بتایا کہ اس کے چیف آف سٹاف آویو کوخاوی نے گزشتہ ماہ صیہونی سکیورٹی سروس (شاباک) سمیت اسرائیلی فوج میں شامل تمام فریقوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر کاروائی کریں نیز حماس کے خطرناک میزائلوں اور جہاد اسلامی کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے آپ کوتیار کریں۔
رائے الیوم ویب سائٹ کے مطابق صہیونی ویب سائٹ والانے سینئر اسرائیلی فوجی ذرائع کے حوالے سےلکھا ہے کہ اس منصوبے کا مقصد اسرائیلی فوج کے سربراہ کے حکم کے مطابق اسرائیلی شہروں میں مختلف رینج کے ساتھ راکٹ داغنے کی فلسطینیوں کی صلاحیت کو کم کرنا ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ میزائلوں کے استعمال سے حماس کو اسرائیلی روزمرہ کی زندگی کو درہم برہم کرنے اور اسرائیلی رائے عامہ کو دھمکانے کا موقع ملے گا، اس لیے فلسطینیوں نے حالیہ مہینوں میں میزائلوں کو اسرائیلی انٹیلی جنس اور اسرائیلی فضائی حملوں سے چھپانے کی بھرپور کوششیں کی ہیں اور زمینی اور سمندری راستے کو مشکل بنا دیا ہے۔
ذرائع نے زور دے کر کہا کہ اسرائیلی فوج کے پاس فلسطینی میزائلوں اور ان کے مختلف رینجز کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہیں اور یہ معلومات آپریشن کے دوران اکٹھی کی جانی چاہئےتاکہ اسرائیل فلسطینی میزائل ڈپو کو دریافت کرنے اور ان پر حملہ کرنے میں کامیاب ہوسکےجبکہ ابھی تک وہ صرف ان کے کام میں خلل ڈالنے اور ان کی میزائل کاروائیوں کو ناکام بنانے میں کامیاب رہا۔
سینئر صہیونی ذرائع نے بتایا کہ حماس اور جہاد اسلامی تحریکوں کی طرف سے مختلف رینج والے میزائل اور راکٹ روزانہ 500 سے تجاوز کر چکے ہیں جبکہ اسرائیل پر داغے جانے والے تمام میزائلوں کو آئرن ڈوم سے روکا نہیں جاسکتا۔