حماس اور تل ابیب کے درمیان جنگ بندی کے شرایط

حماس

?️

سچ خبریں: مطلع ذرائع نے بتایا ہے کہ غزہ پٹی میں صہیونی فوجیوں کی موجودگی ہی وہ واحد مسئلہ ہے جو تل ابیب اور حماس کے درمیان آتش بند کے معاہدے پر پہنچنے میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ حماس اور تل ابیب کے درمیان اختلاف صرف صہیونی فوجیوں کی غزہ پٹی میں موجودگی کا ہے، جس کے تحت صہیونی قبضہ کاروں کے پاس صرف دو ہی آپشنز ہیں:
1. جنگ ختم کرنا اور غزہ پٹی سے تمام قیدیوں کے ساتھ پسپائی اختیار کرنا، جبکہ حماس کو اس علاقے میں برقرار رہنے دیا جائے۔
2. یا پھر غیر معینہ مدت تک غزہ پر قبضہ جاری رکھنا۔
تل ابیب اور حماس دیگر نکات پر اتفاق کر چکے ہیں، جیسے کہ غزہ پٹی میں امدادی کارروائیوں کا عمل اور حماس کی یہ شرط کہ 60 روزہ آتش بند کے ختم ہونے کے بعد دوبارہ اس پٹی پر حملے کا آغاز نہیں کیا جائے گا۔
دونوں جماعتوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا ہے کہ تیسری پارٹی ان علاقوں میں امدادی کارروائیوں کی نگرانی کرے گی جہاں سے صہیونی فوجیوں نے پسپائی اختیار کی ہے۔

مشہور خبریں۔

اسرائیلی جارحیت کی مذمت میں خطے کا متحد موقف ضروری ہے: عراقچی

?️ 14 جون 2025سچ خبریں: ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے خلیج تعاون

شام میں بشار اسد کی شاندار جیت، مسلسل چوتھی بار کے لیئے ملک کے صدر بن گئے

?️ 28 مئی 2021دمشق (سچ خبریں) امریکا سمیت متعدد مغربی ممالک کی تمام سازشوں کے

کورونا:کیسز کی یومیہ شرح میں دن بدن اضافہ

?️ 23 جنوری 2022اسلام آباد(سچ خبریں)  عالمی وبا کورونا وائرس ملک میں تیزی سے پھیل

پریانتھا کمارا قتل کیس:عدالت نے پہلے ملزم کو سزا سنا دی

?️ 21 جنوری 2022گوجرانولہ (سچ خبریں) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پریانتھا کماراقتل کیس

غزہ میں انگوٹھوں کی سرجری بے ہوشی کے بغیر 

?️ 10 نومبر 2023سچ خبریں:عالمی ادارہ صحت کے ترجمان نے منگل کو بتایا کہ غزہ

جمال خاشقجی قتل کیس معاملہ، سعودی عرب اور مصر کی ملی جلی سازش کے بارے میں سنسنی خیز انکشاف

?️ 15 جون 2021ریاض (سچ خبریں) سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بارے میں

بلوچستان میں بھارتی مداخلت ہے، بھارتی پراکسیز دہشتگردی میں ملوث ہیں۔ ترجمان

?️ 12 جولائی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کا کہنا

سعودی چینلوں کی متحدہ عرب امارات سے واپسی؛کیا سعودیوں نے اس ملک کے معاشی مرکز کو نشانہ بنایا ہے؟

?️ 5 ستمبر 2021سچ خبریں:سعودی عرب کا اپنے چینلوں کو دبئی سے ریاض منتقل کرنے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے