سچ خبریں: بیروت کے نواحی علاقوں پر صیہونی حکومت کے کل کے دہشت گردانہ حملے میں حزب اللہ کے اعلیٰ فوجی کمانڈر ابراہیم عقیل کی شہادت پر فلسطینی مزاحمتی گروہوں کے ردعمل کے بعد اسلامی جہاد تحریک نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اس مزاحمت کی شہادت پر تاکید کی ہے۔
قابض حکومت کے دہشت گردانہ جرائم میں کمانڈر اور دیگر جنگجو اور لبنانی شہری کہ قابض حکومت کا یہ وحشیانہ جرم اور مزاحمت کے کمانڈروں اور قائدین کو نشانہ بنانا ہمارے عزم اور حوصلے کو بڑھا دے گا۔
لیڈروں اور کمانڈروں کے قتل سے مزاحمت کا جذبہ بڑھتا ہے
اسلامی جہاد نے اس بات پر زور دیا کہ شہید ابراہیم عقیل بہادری اور حوصلے کی علامت تھے اور ہم انہیں ایک بہادر اور برگزیدہ کمانڈر کے طور پر جانتے ہیں جو عزت اور فخر کے میدانوں میں رہتے تھے اور فلسطین کی حمایت کرنے والے ایک مضبوط اور بہادر جنگجو تھے۔ انہوں نے اپنی زندگی لمحہ بہ لمحہ سرزمین کو آزاد کرانے اور امت اسلامیہ کے وقار کے دفاع کے لیے وقف کر دی۔
اس فلسطینی تحریک نے مزید کہا کہ شہید ابراہیم عقیل جہاں کہیں بھی ان کے فرض کی ضرورت تھی میدان میں موجود تھے اور انہوں نے عزم و حوصلے کے ساتھ اپنے سپاہیوں کی رہنمائی کی اور اپنے قدموں سے فتح کی راہیں نقش کیں۔
اس بیان کے تسلسل میں کہا گیا ہے کہ ہمارے بہادر لیڈروں اور کمانڈروں کو نشانہ بنانے میں جارحیت پسندوں کی بربریت سے مزاحمتی قوتوں کی طاقت میں اضافہ ہوتا ہے اور اس مجرم دشمن کے خلاف پیش قدمی کے لیے جنگجوؤں کی قوت برداشت اور عزم میں اضافہ ہوتا ہے۔
مزاحمتی کمانڈروں کی شہادت امت اسلامیہ کے اتحاد کی معنویت کو ثابت کرتی ہے
فلسطینی مجاہدین تحریک نے اپنے بیان میں قدس کے دفاع اور ثابت قدم فلسطینی قوم کی مدد کی راہ میں حزب اللہ کے عظیم جہادی کمانڈروں کی شہادت کے ساتھ ساتھ فلسطینی مزاحمت کے کمانڈروں اور جنگجوؤں اور دیگر مجاہدین کی شہادت کا بھی اعلان کیا ہے۔ امت اسلامیہ اور مزاحمت کا پورا محور امت اسلامیہ میں اتحاد کے مفہوم کو قائم کرتا ہے اور اتحاد کی راہ اور اس کی منزل کی درستگی کا اظہار کرتا ہے۔
اس تحریک نے مزید کہا کہ ہم حزب اللہ کے جنگجوؤں کی فلسطین کی حمایت کی راہ میں عظیم قربانیوں کو سراہتے ہیں، اور ہم فلسطینی قوم کی مدد میں ان کے اصلی اور ثابت قدم موقف کی تعریف کرتے ہیں۔ ہم ایک بار پھر اس بات پر زور دیتے ہیں کہ غاصب حکومت کی قتل و غارت گری کی پالیسی مزاحمت کے عزم کو کبھی نہیں توڑ سکے گی اور کبھی بھی صیہونیوں کی جھوٹی ہیبت اور روک تھام کو واپس نہیں کر سکے گی۔
اس بیان کے تسلسل میں کہا گیا ہے کہ صیہونی دشمن کے بزدلانہ جرائم اور یہ حکومت جس پاگل پن کی حالت میں زندگی بسر کر رہی ہے، ہماری مزاحمت اور بہادری کے محاذوں کی ثابت قدمی اور جہاد کے مقابلے میں اس کی ناکامی اور نااہلی کو ظاہر کرتے ہیں۔