جنگ تو دور کی بات ہمار وجود ہی خطرے میں ہے؛صیہونی جنرل کا اہم اعتراف

صیہونی

🗓️

سچ خبریں: جہاں ایک مشہور صیہونی صحافی نے غزہ کے اردگرد اپنے فوجیوں کو رسد پہنچانے میں صیہونی فوج کی نااہلی کو بے نقاب کیا وہی اب اس حکومت کے ایک سابق جنرل کا کہنا ہے کہ اگر ہماری فوج جنگ میں داخل ہوتی ہے تو اس کی شکست یقینی ہو گی۔

صیہونی حکومت کے ایک سابق جنرل نے اعتراف کیا کہ اسرائیلی فوج اس وقت کسی بھی جنگ میں داخل ہونے کے لیے تیار نہیں ہے اس لیے کہ وہ تباہی کے مرحلے میں ہے ، اگر فوج میں ایسے ہی نافرمانی جاری رہی تو اس کی ناکامی یقینی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: صیہونی فوجی اور جاسوس ادارے کیوں پریشان ہیں؟

یروشلم پوسٹ نے اسرائیلی فوج کے سابق ملٹری پراسیکیوٹر بریگیڈیئر جنرل یتزاک برک کے حوالے سے لکھا کہ اسرائیلی فوج کسی سخت جنگ میں داخل ہونے کے لیے تیار نہیں ہے، جس کے آثار دکھائی دے رہے ہیں کیونکہ فوج کو جو دھچکا لگا ہے اگلے کئی سال تک اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔

برک نے مزید کہا کہ سیاسی اشرافیہ اسرائیلی فوج کے واقعات پر زیادہ توجہ نہیں دیتے، سیکورٹی کابینہ اس مسئلے کی تحقیقات کے لیے کوئی اجلاس منعقد نہیں کرتی، سلامتی کونسل (صیہونی حکومت) بھی وزیر اعظم کے سیکریٹریل آفسز میں سے ایک بن چکی ہے۔

برک نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہاں تک کہ اگر احتجاج کرنے والے جیت جاتے ہیں اور اسرائیل کو جمہوری ڈھانچہ مل جاتا ہے تب بھی اسرائیل کی (حکومت) کی حمایت کے لیے کوئی فوج نہیں ہوگی۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ اسرائیل کی فوج (حکومت) تباہ ہو رہی ہے اور ریزرو فورسز میں شمولیت کے عمل کے رک جانے کے بعد اسے آئندہ کسی بھی جنگ میں عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑے گا جبکہ اسرائیل کے دشمن صحیح وقت کا انتظار کر رہے ہیں اور وہ زیادہ انتظار نہیں کریں گے۔

اس دوران والہ نیوز کے عسکری نمائندے امیر بوہبوت نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں اپنے فوجیوں کو خوراک اور سامان پہنچانے میں ناکام رہی ہے۔

مزید پڑھیں: صیہونی فوج کی حالت زار؛ صیہونی مطالعاتی مرکز کی زبانی

صہیونی فوج کے لاجسٹک ڈپارٹمنٹ کے کمانڈر کو مخاطب کرتے ہوئے، اس نے کہا کہ جنرل جنرل میشل جانکو، یہ ایک بار پھر میں ہوں، کیا آپ یقین کر سکتے ہیں کہ 2023 میں غزہ کی پٹی کے ارد گرد آباد کاری کی بستیوں میں تعینات فوج کے دستوں کا کھانا باقاعدگی سے ان تک نہیں پہنچتے؟

انہوں نے مزید کہا کہ آپ کو واقعی اس کے لیے غزہ یونٹ کو مورد الزام نہیں ٹھہرانا چاہیے، یہ جنوبی کمانڈ کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے۔ آپ کی کمان میں لاجسٹک افسران کہاں ہیں؟

مشہور خبریں۔

نیتن یاہو کی کابینہ کو ایران کے لیے صیہونی جاسوسی کے حجم پر تشویش 

🗓️ 13 دسمبر 2024سچ خبریں: ایران کے لیے جاسوسی کے جرم میں 30 صیہونی آباد

خیبر پختونخوا حکومت نے ضلع سوات میں فوری طور پر 30 اگست تک رین ایمرجنسی نافذ کردی

🗓️ 26 اگست 2022سوات: (سچ خبریں) صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے دریائے سوات

الازہر یونیورسٹی پاکستان میں اپنا کیمپس کھولے گی، مفتی اعظم مصر ڈاکٹر نذیر محمد عیاد

🗓️ 11 جنوری 2025 اسلام آباد: (سچ خبریں) مصر کی الازہر یونیورسٹی پاکستان میں اپنا

ترکی شام ، عراق اور افغانستان میں کیا چاہتا ہے؟

🗓️ 22 جولائی 2021سچ خبریں:گذشتہ روز ترکی کے وزیر داخلہ نے شام کے علاقے عفرین

پاک-برطانیہ کثیرالجہتی روابط مزید مضبوط ہوئے ہیں، شہباز شریف کا برطانیہ روانگی سے قبل بیان

🗓️ 3 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان

کشمیریوں کااستصواب رائے کا مطالبہ جائز اورخالصتاً جمہوری ہے: حریت کانفرنس

🗓️ 3 فروری 2025سرینگر: (سچ خبریں) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل

حکومت نے اپوزیشن رہنماؤں کی ملکیت میں 22 ‘غیر قانونی’ املاک واپس لے لئے ہیں:مشیر احتساب

🗓️ 29 جنوری 2021حکومت نے اپوزیشن رہنماؤں کی ملکیت میں 22 ‘غیر قانونی’ املاک واپس

ہزاروں فرانسیسی شہریوں کا میکرون کے استعفے کا مطالبہ

🗓️ 18 ستمبر 2022سچ خبریں:سردی کا موسم قریب آنے نیز بجلی اور گیس کی کٹوتی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے