جنگ بندی کے مذاکرات میں خلل ڈالنے کے لیے صیہونیوں کی نئی چال

جنگ بندی

🗓️

سچ خبریں:صیہونی حکومت کی رکاوٹوں کے سائے میں غزہ کی جنگ بندی کے حوالے سے مختلف مقامات پر ہونے والے مذاکرات میں سے کوئی بھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچا ہے۔

جنگ بندی کی تجویز کے بارے میں ثالثوں کو حکومت کے ردعمل کے بارے میں باخبر ذرائع نے بتایا کہ اس جواب میں جنگ روکنے سے انکار اور غزہ کی پٹی سے اسرائیلی افواج کے انخلاء سے انکار بھی شامل ہے اور اسرائیل پناہ گزینوں کی اپنے علاقوں میں غیر مشروط واپسی کی اجازت نہیں دیتا۔

الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے ان ذرائع نے بتایا کہ حماس تحریک نے اسرائیل کے موقف کو مکمل طور پر منفی انداز میں جانچا ہے اور اس کا خیال ہے کہ حکومت کا مقصد معاہدے کے عمل میں رکاوٹ ڈالنا ہے۔

جنگ بندی کی نئی تجویز پر صیہونی حکومت کے ردعمل کی تفصیلات کے حوالے سے متذکرہ ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اس کے مطابق اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ معاہدے پر عمل درآمد شروع ہونے کے 2 ہفتے بعد غزہ کے شمال میں دو ہزار بے گھر افراد واپس جاسکتے ہیں۔

ان ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں اسرائیل نے اپنے 40 قیدیوں کی رہائی کی شرط رکھی اور ساتھ ہی ساتھ اسرائیل کی ایک خاتون فوجی قیدی کے بدلے عمر قید کی سزا پانے والے 30 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی حماس کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ درحقیقت اسرائیل نے عمر قید کی سزا پانے والے قیدیوں میں سے صرف پانچ کو رہا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ حکومت فیصلہ کرے گی کہ کس کو رہا کیا جائے حماس نہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت نے گیلاد شالیت معاہدے کے بعد گرفتار ہونے والے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے دو اسرائیلی قیدیوں ہیڈار گولڈن اور شاول آرون کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ نیز عمر قید کی سزا پانے والے قیدیوں کو رہائی کے بعد فلسطین سے باہر منتقل کیا جانا چاہیے۔

دوسری جانب صہیونی ریڈیو اور ٹیلی ویژن تنظیم نے ایک اعلیٰ سطحی اسرائیلی ذریعے کے حوالے سے جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے، اعلان کیا ہے کہ غزہ سے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے دوحہ مذاکرات میں بڑا خلا موجود ہے اور یہ کہ اقوام متحدہ ریاستوں نے درمیانی حل تجویز کیا ہے جس پر تل ابیب نے اتفاق کیا ہے، لیکن ہم حماس کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق، امریکی پیشکش میں اسرائیل کا یہ وعدہ بھی شامل ہے کہ اگر حماس کے سینیئر رہنماؤں کو غزہ سے نکال دیا جائے تو انہیں قتل نہیں کیا جائے گا، جس میں ایک معاہدے کے بدلے میں غزہ کی پٹی کو غیر فوجی بنانا اور تمام اسرائیلی قیدیوں کی واپسی شامل ہے۔ اس تجویز میں غزہ کی پٹی سے اسرائیلی فوج کا انخلاء بھی شامل ہے۔

مشہور خبریں۔

جنرل سلیمانی کے قتل بدلے کے بغیر نہیں رہ سکتا:اقوام متحدہ میں ایرانی نمائندہ

🗓️ 26 جنوری 2021سچ خبریں:اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندے نے کہاکہ سپاہ

’لندن میں شریف برادران عدلیہ کے خلاف سازش تیار کر رہے ہیں‘

🗓️ 7 مئی 2023لاہور: (سچ خبریں) پی ٹی آئی  کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی

یوکرین کیسے روس کی جاسوسی کرتا ہے؟

🗓️ 18 جولائی 2023سچ خبریں: روسی فیڈرل سکیورٹی سروس (ایف ایس بی) نے منگل (آج)

ہم آپریشن ڈان باس میں اپنے مقاصد حاصل کر لیں گے: پیوٹن

🗓️ 30 جون 2022سچ خبریں:  روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے جمعرات کی صبح کہا کہ

پاکستان بھر میں انٹرنیٹ سروسز متاثر، صارفین کو مشکلات کا سامنا

🗓️ 12 اکتوبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان بھر میں گذشتہ رز سے صارفین کو انٹرنیٹ

امریکہ اور یورپ نے غزہ میں تباہی کو کیسے ہوا دی؟

🗓️ 10 دسمبر 2023سچ خبریں:امریکہ نے غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحانہ

شادی سے پہلے شادی نہ کرنے کا سوچتی تھی، حنا الطاف

🗓️ 2 مئی 2023کراچی: (سچ خبریں) مقبول اداکارہ اور میزبان حنا الطاف نے اعتراف کیا

مریم نواز سے اب کبھی ملاقات نہیں کروں گا، گورنر پنجاب

🗓️ 23 نومبر 2024لاہور: (سچ خبریں) گورنر پنجاب سلیم حیدر نے کہا ہے کہ مسلم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے