سچ خبریں:امن قائم کرنے کی کوششوں کے باوجود آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان تنازعہ جاری ہے جس کے نتیجہ میں اب تک کم سے کم 90 فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آرمینیا کی وزارت دفاع نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ آذربائیجان اور آرمینیا کی فوج کے درمیان نئی جھڑپیں ہوئیں؛ وہ بھی ایک دوسرے کے ساتھ دشمنی رکھنے والے ان دو پڑوسیوں کے درمیان خونریز ترین تصادم میں کئی افراد کے مارے جانے کے ایک دن بعد جبکہ فریقین میں سے ہر ایک نے کہا کہ ان جھڑپوں میں کم از کم 49 آرمینیائی فوجی اور 50 آذری فوجی مارے گئے اور انہوں نے دوسرے کو نئی جھڑپوں کا ذمہ دار قرار دیا۔
واضح رہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کی امن قائم کرنے کی درخواست کی کے بعد دنوں ممالک کے درمیان حالات بہتر ہوگئے تھے، آرمینیا کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ آذربائیجان نے بدھ کی صبح اپنے حملے میں توپ خانے، مارٹر اور ہلکے ہتھیاروں کا استعمال کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان سرحد پر صورتحال اب بھی کشیدہ ہے،تاہم روئٹرز کے نامہ نگار فوری طور پر آذربائیجان کے حکام نہیں پہنچ سکے تاکہ ان سے اس کشیدگی کی وجہ دریافت کر سکیں۔