سچ خبریں:اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے جنگی علاقوں میں بچوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کی اپنی سالانہ رپورٹ میں صیہونی حکومت کو شامل نہیں کیا۔
یہ رپورٹ، جو 2022 میں بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی سے متعلق اعداد و شمار کو ریکارڈ کرتی ہے، اقوام متحدہ نے اس ہفتے کے منگل کو باضابطہ طور پر شائع کی تھی۔
العربی الجدید اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس فہرست میں صیہونی حکومت کا نام شامل نہیں کیا گیا ہے، جبکہ اسی رپورٹ میں فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کی مسلسل خلاف ورزیوں کی ہمیشہ تحقیق کی گئی ہے؛ صیہونی حکومت تخریب کاری کی تعداد کے لحاظ سے دنیا میں برکینا فاسو کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے یوکرین میں خلل ڈالنے کی وجہ سے پہلی بار روس کا نام اس فہرست میں شامل کیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ سلامتی کونسل کے مستقل رکن کا نام اس رپورٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ جبکہ عراق اور افغانستان کی جنگوں میں بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کی تاریخ رکھنے والے امریکہ اور انگلینڈ جیسے ممالک کا نام اب تک اس فہرست میں شامل نہیں کیا گیا۔
دنیا بھر میں انسانی حقوق کی کئی تنظیموں نے اس فہرست کی تیاری میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور ان کے دفتر کو بارہا تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جن میں ہیومن رائٹس واچ بھی شامل ہے، جس نے پہلے اقوام متحدہ کے منتخب اقدام کو اس تنظیم کی رپورٹ کی ساکھ کو مجروح کرنےسے تعبیر کیا تھا۔